ماہرین نے مونگ کی شکل والے ایک ایسے جسم کا پتا لگایا ہے جو زمین کے بہت نزدیک گردش کر رہا ہے۔ راڈار سے لی جانے والی تصویروں سے اس فلکی جسم کے عجیب روپ اور خصوصیات کا اندازہ ہوتا ہے۔
یہ دراصل ایک خلائی چٹان ہے جس کا سراغ ناسا کے تحت کام کرنے والے ایسٹیرائیڈ ٹیریسٹریل امپکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم (اٹلس) نے لگایا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی مونگ پھلی کی شکل کی ہے۔
اس خلائی چٹان کو 2024 ON کا نام دیا گیا ہے۔ 17 ستمبر 2024 کو یہ خلائی چٹان زمین سے 6 لاکھ 20 ہزار میل کے فاصلے سے گزری۔
اس خلائی چٹان کی تصویریں لینے والا ناسا کا گولڈ اسٹون سولر سسٹم راڈار کیلیفورنیا کے علاقے بارسٹو میں نصب ہے۔ یہ تصویریں اِس کے زمین سے قریب ترین فاصلے پر ہونے سے ایک دن پہلے ہی ہیں۔
اس مونگ پھلی نما خلائی چٹان کو سب سے پہلے امریکی ریاست ہوائی میں نصب ناسا کے سسٹم اٹلس نے 27 جولائی کو دیکھا تھا۔ اس کی لمبائی 1150 فٹ تک ہے۔
راڈار نے اس کے مجموعی ڈھانچے کی 90 فیصد سے زیادہ کی توضیح کرنے والی تصویریں لی ہیں۔ ماہرین کو ان تصویروں سے اس کی نوعیت سمجھنے میں مدد ملے گی۔ خاصے بڑے حجم کے باعث یہ خلائی چٹان زمین کے لیے خطرہ بن سکتی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ فاصلہ زیادہ ہونے کی بدولت زمین کے لیے مستقبلِ قریب میں کوئی خطرہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں :