Aaj Logo

شائع 26 ستمبر 2024 05:11pm

پاکستان کا دفاعی شعبے میں اہم معاہدہ، جے ایف 17 آذربائیجان کے فوجی بیڑے میں شامل

پاکستان اور چین کے اشتراک سے بنائے گئے ”جے ایف 17 بلاک تھری“ لڑاکا طیارے آذربائیجان کے فوجی بیڑے میں شامل کرلیے گئے ہیں۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے باکو میں حیدر علیوف ایئرپورٹ پر پاکستانی فوجی حکام کے ہمراہ جے ایف 17 لڑاکا طیارے کی مہارت کا مشاہدہ کیا، جو کہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس اور چینگڈو ایئرکرافٹ کارپوریشن کے اشتراک سے بنائے گئے ہیں۔

اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہدوست ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر آذربائیجان کی فضائی طاقت کو بڑھانے کے لیے جے ایف -17 بلاک تھری لڑاکا طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر حال ہی میں دستخط کیے گئے ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کو JF-17 BLOCK-III لڑاکا طیارے کی جنگی صلاحیتوں اور ورسٹائل اختیارات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

صدر علیوف کے دورے کے بعد اور حکومت آذربائیجان کی درخواست پر، پاکستان نے پی اے ایف کا دستہ باکو میں ”ADEX-2024“ میں شرکت کے لیے تعینات کیا جس میں فضائی صلاحیت اور پاکستان کے فخر جے ایف-17 تھنڈر بلاک تھری کے جامد ڈسپلے کا مظاہرہ کیا گیا۔

اس دوران، JF-17 نے پی اے ایف ملٹی رول ٹینکر ٹرانسپورٹ (ایم آر ٹی ٹی) طیارے سے ایک ہی ہاپ میں باکو، آذربائیجان کے لیے ایئر ٹو ایئر فیولنگ کی، جس سے طویل فاصلے تک پہنچنے کی صلاحیت اور پی اے ایف کے لڑاکا طیارے کی پہنچ کا مظاہرہ ہوا۔

صدر الہام علیوف نے JF-17 BLOCK-III کے جامد ڈسپلے کو دیکھااور بعد میں JF-17 تھنڈر کے ایک دلکش فضائی مظاہرے کا مشاہدہ کیا، جس میں پی ےا ایف پائلٹس کی پیشہ ورانہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ لڑاکا طیارے کی چستی اور چالبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔

جے ایف-17 تھنڈر بلاک تھری ایک اے ای ایس اے ریڈار اور لانگ رینج بی وی آر سے لیس 4.5 جنریشن کا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جو عصری فضائی طاقت کے اختیارات فراہم کرنے والے جنگی مشنوں کی وسیع صفوں کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس طرح آذربائیجان کی قومی سلامتی کے پیراڈائم کو مضبوط کرتا ہے۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے فراہم کی جانے والی حمایت پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان موجودہ فوجی تعاون کو مضبوط بنانے، قریبی دفاعی تعاون کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان گرمجوشی برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

Read Comments