بشریٰ بی بی کی جانب سے خفیہ مقدمات میں گرفتاری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔ جس کے بعد عدالت نے سرکاری وکیل کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے سابق خاتون اول کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کر رہی ہے، عدالت مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔
دوران سماعت پنجاب پولیس نے رپورٹ عدالت میں پیش کی جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کیخلاف 12 مقدمات درج ہیں۔ 11 مقدمات راولپنڈی جبکہ ایک مقدمہ اٹک میں درج ہے۔
بشریٰ بی بی کی نئے کیس میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
رپورٹ میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کا ایک ریفرنس بھی زیر سماعت ہے۔ درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق خاتون اول کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک کے بعد دیگر مقدموں میں غیر قانونی گرفتاری ہورہی ہے، خدشہ ہے پولیس کسی خفیہ مقدمےمیں گرفتارکرسکتی ہے
درخواستگزرا نے استدعا کی کہ لاہورہائیکورٹ تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور تمام خفیہ مقدمات میں گرفتاری روکنے کا بھی حکم جاری کرے، جس پر عدالت نے سرکاری وکیل کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔