قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے لبنان میں 21 روزہ ”عارضی جنگ بندی“ کے لیے امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان اور یورپی یونین کے کئی ممالک کے ساتھ مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے دو ریزرو بریگیڈ کو طلب کرکے لبنان میں زمینی حملوں کی تیاری کرلی۔
مشترکہ بیان میں پر یورپی یونین، فرانس، جرمنی اور اٹلی نے بھی دستخط کیے، دستخط کنندگان کا کہنا ہے کہ ’’لبنان اور اسرائیل کے درمیان 8 اکتوبر 2023 سے اب تک کی صورتحال ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا یہ ایک سفارتی تصفیہ کرنے کا وقت ہے جو سرحد کے دونوں طرف کے شہریوں کو محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو واپس جانے کے قابل بناتا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ہم لبنان اسرائیل سرحد پر فوری طور پر 21 دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ یو این ایس سی آر 1701 کے مطابق سفارتی تصفیہ اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے یو این ایس سی آر 2735 کے نفاذ کے لیے سفارت کاری کا موقع ملے۔
اسرائیل کی جنوبی لبنان میں زمینی حملوں کی تیاری
اسرائیل کے آرمی چیف نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان مین زمینی حملوں کی تیاریاں جاری ہیں۔ فضائی حملوں نے بری فوج کے لیے کارروائی کی راہ آسان کردی ہے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے 1600 ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ ان حملوں کی شدت نے اسرائیل کے لیے زمینی حملوں کی بھی راہ ہموار کردی ہے۔ اسرائیلی فوج کسی بھی وقت جنوبی لبنان میں داخل ہوکر کارروائیاں شروع کرسکتی ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف کے مطابق لبنان میں ممکنہ زمینی آپریشن کے لیے دو ریزرو بریگیڈ کو طلب کرلیا ہے۔
لبنان کو ایک اور غزہ نہیں بنایا جا سکتا، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
دوسری جانب سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس کا سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب سے کہا ہے کہ لبنان میں مکمل جنگ کو ہرصورت روکنا ہوگا، لبنان کو ایک اور غزہ نہیں بنایا جا سکتا، فوری جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو لبنان کی خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے، فریقین کو فوری طور پر تصادم کے خاتمے کی طرف واپس آنا چاہیے، لبنان کی اپنی مسلح افواج کو مضبوط کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
جنگ بندی کا پلان جلد سامنے لایا جائے گا، فرانس
فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا اکیس دن کی عارضی جنگ بندی کے لیے امریکا سے مل کر کام کر رہے ہیں، عارضی جنگ بندی سے مذاکرات کا موقع دیا جائے گا۔ جنگ بندی کا پلان جلد سامنے لایا جائے گا۔
لبنان کے وزیراعظم نے کہا جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے۔ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا، اسرائیل تمام ریڈلائنز کراس کرچکا ہے، خطہ بڑے پیمانے پر جنگ کے دہانے پر ہے، مکمل جنگ ہوئی تو ایران لاتعلق نہیں رہ سکتا۔