انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے 7ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری دے دی۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ منظوری کی صورت میں پاکستان کو 7 ارب ڈالرز قرض کی پہلی قسط ایک ارب یا ایک ارب 10 کروڑ ڈالر ملیں گے۔پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کو نیا قرض پروگرام 37 ماہ پر محیط ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے پہلی 30 ستمبر تک ملنے کا امکان ہے، جبکہ قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کردی ہیں۔ معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔
آئی ایم ایف پیکچ پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اصلاحات کا نفاذ تیزی سےجاری ہے، معاشی ترقی کیلئے محنت یونہی جاری رکھیں گے۔
انشاء اللہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، وزیراعظم نے مریم نواز، مراد علی شاہ اور سرفراز بگٹی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کا سب سے زیادہ فائدہ عوام کو ہوگا، اب قیمتوں میں ٹھہراؤ آجائے گا۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ سرمایہ داروں کو منافع ملے گا توانکا اعتماد بحال ہوگا، ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہرطبقہ اپنی آمدگی کے مطابق بوجھ اٹھائے گا۔