سینیٹ خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ اور حکومت کا اختیار ختم کر دیا گیا۔ جس کے بعد ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہیں اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ قومی اسمبلی خود کریگی۔
ارکان قومی اسمبلی کی طرز پر سینیٹرز نے بھی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا اختیار حکومت سے لے کر سینیٹ کو دینے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔
ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں، مراعات میں اضافے کے لیے وزارت خزانہ سے مشاورت کی جاتی تھی مگر اب ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ سے مشاورت نہیں ہوگی قومی اسمبلی اس ضمن میں ترمیم پاس کرچکی ہے۔
آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے زیر صدارت ہوا جس میں اراکین پارلیمنٹ کے الاؤنسز میں ترمیم پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں شریک سیکریٹری خزانہ امداد بوسال نے ترمیم پر غور کے لیے تین دن کا وقت مانگ لیا۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس میں اضافہ متفقہ طور پر مسترد کر دیا
کمیٹی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی کے تمام الاؤنسز میں اضافے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہو گا ، قومی اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ قومی اسمبلی ہی کرے گی، تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور ہو چکا ہے، اراکین پارلیمنٹ اپنی تنخواہوں میں اضافہ اپنی مرضی سے کریں گے یہ ترمیم پیش کردی گئی ہے۔