آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج بدھ کو ہو رہا ہے جس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری پر غور کیا جائے گا اور قوی امکان ہے کہ پاکستان کیلئے آج قرض کی منظوری ہوجائے گی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول ایگریمنٹ 12 جولائی کو ہوا تھا لیکن اس کے بعد ایک طویل وقت گزر چکا ہے اور ائی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اب تک منظوری نہیں دی۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ آج ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دے گا یا نہیں۔
12 جولائی کے بعد آئی ایم ایف کے متعدد ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہو چکے ہیں لیکن پاکستان کا معاملہ شامل نہیں کیا گیا اس عرصے میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کے قرض پر غور کیا جا رہا ہے۔
روزانہ بزنس ریکارڈر کے مطابق پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی گئی ہیں۔ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کو ایک ان کیمرہ بریفنگ میں فائننس ڈویژن نے بتایا تھا کہ ائی ایم ایف کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ پاکستان کے دوست ممالک اپنے قرضے رول اوور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس یقین دہانی کے بعد ہی آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاملے پر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا۔
آئی ایم ایف کو یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ پاکستان بجلی کے شعبے میں اصلاحات کرے گا۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق پاکستان کو سات ارب ڈالر آئی ایم ایف سے ملنے ہیں۔ لیکن یہ رقم ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں لہذا مزید پانچ ارب ڈالر کمرشل بینکوں اور دیگر قرض دہندگان سے حاصل کیے جائیں گے۔