زائد وزن کی بنیاد پر پیرس اولمپکس میں فائنل سے باہر ہو جانے والی بھارتی ریسلر ونیش پھوگاٹ نے کہا ہے کہ سیاست کے اکھاڑے میں قدم رکھنا میری مجبوری نہیں بلکہ ضرورت تھی۔ اس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے کہ اُس کے احتجاج کو سیاست کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں فائنل سے باہر کردیے جانے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔ اس معاملے میں پوری قوم کی ہمدردی اُس کے ساتھ تھی۔ وطن واپسی پر اُس کا شاندار خیرمقدم کیا گیا تھا۔ اب وہ کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہے۔
ایک خصوصی انٹرویو میں ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ میں نے سیاست کے میدان میں اس لیے قدم رکھا ہے کہ ایتھلیٹس کے لیے صحت مند ماحول یقینی بناسکوں۔ اُنہیں زیادہ سہولتوں کی ضرورت ہے۔ اِس کے لیے منصوبہ سازی بھی لازم ہے اور سیاسی عزم بھی۔
ونیش پھوگاٹ بھارت کی ریاست ہریانہ کے علاقے جولانا ((جند) کے حلقے سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ ونیش پھوگاٹ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے مجھے حوصلہ بخشا کہ سیاست میں قدم رکھوں تاکہ نئی نسل کے لیے کچھ کیا جاسکے۔ میں اپنے اندر فائٹر کو زندہ بھی رکھنا چاہتی ہوں۔ اس کے لیے میدان میں آنا پڑے گا، لوگوں کے لیے لڑنا پڑے گا۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والی ریسلرز میں ونیش پھوگاٹ نمایاں تھی۔ برج بھوشن سنگھ پر متعدد خواتین ریسلرز سے زیادتی کا الزام ہے۔ ونیش پھوگاٹ کا کہنا ہے کہ وہ خواتین ریسلرز کے حقوق کے لیے لڑنا چاہتی ہیں۔
ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ ہم نے سڑکوں پر اپنی لڑائی لڑی مگر انصاف نہیں ملا۔ اولمپکس میں بھی ایسا ہی ہوا۔ احتجاج اور اپیل کے باوجود انصاف نہ مل سکا۔ سیاست میں قدم رکھنا میرے لیے پسند کا معاملہ نہ تھا شوق تھا، یہ تو ضرورت کا سَودا ہے۔