پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی بھی آئینی ترمیم کے اپنے ڈرافٹ پر کام کررہی ہے، امید ہے کچھ چیزوں پر اتفاق ہوجائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی واپسی کے بعد دو تین روز میں ترمیم لے آئیں گے۔
آئین بنانے والوں نے الیکشن کمیشن کو ادارہ بنایا، وہ چاہیں تو ختم بھی کرسکتے ہیں، چیف جسٹس
ان سے سوال کیا گیا کہ کیا حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے گی؟ جس پر رانا ثناء کا کہنا تھا کہ آئین میں درج ہے کہ آزاد نشان پر الیکشن لڑنے والا آزاد امیدوار ہوگا اور تین دن میں وہ جس جماعت میں شامل ہوگا اس کا رکن ہوگا، آئین میں لکھا ہے کہ کام تین دن میں ہونا ہے اور وہ ہوچکا ہے، اب الیکشن کمیشن یا کوئی عدالت اسے ریورس نہیں کرسکتی۔
بلاول ڈٹ گئے، ’آئینی عدالت ضروری ہے، بنا کر رہیں گے‘
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کو آئین کے برعکس فیصلے کا اختیار نہیں، کوئی ادارہ آئین کی حد سے باہر کام کرے گا تو ذمہ داری بھی اسی کی ہوگی۔