سعودی عرب نے عمرہ اور حج کی آڑ میں پاکستانی بھکاریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کا انتباہ جاری کیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی کرے۔
مقامی انگریزی اخبار نے پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ بتایا کہ سعودی حکام نے خبردار کیا ہے اگرعمرہ اور حج کی آڑ میں آںے والے بھکاریوں پر قابو نہ پایا گیا تو اس کا پاکستانی عمرہ اور حج کرنے والوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
بھکاریوں کا ’کاروباری تنازع‘ عدالت پہنچ گیا، جج کے اہم ریمارکس
خیال رہے کہ بڑی تعداد میں پاکستانی بھکاری عمرہ کی آڑ میں خلیجی ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ عمرہ ویزے پر سعودی عرب جاتے ہیں اور پھر بھیک مانگنے جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’سعودی وزارت مذہبی امور نے پاکستان کی وزارت مذہبی امور کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستانی بھکاریوں کو عمرہ ویزے کے تحت خلیجی ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی کرے۔ اس وارننگ کے بعد پاکستان میں مذہبی امور کی وزارت نے ”عمرہ ایکٹ“ لانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد عمرہ کا انتظام کرنے والی ٹریول ایجنسیوں کو ریگولیٹ کرنا اور انہیں قانونی نگرانی میں لانا ہے‘۔
بے ہوش بھکاری کی جیب سے 5 لاکھ سے زائد رقم اور پاسپورٹ برآمد
قبل ازیں، سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے انہیں یقین دلایا تھا کہ بھکاریوں کو سعودی عرب بھیجنے کے ذمہ دار مافیا کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے۔