حکومتی اتحاد اور جمیعت علماء اسلام (ف) کے درمیان آئینی ترامیم پر مشاورتی عمل جاری ہے اور امکان ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے نئے اجلاسوں میں آئینی ترامیم منظور کرالی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آئینی ترامیم کیلئے متفقہ ڈرافت منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، سیاسی جماعتوں میں مکمل ہم آہنگی اور اتفاق رائے کے بعد ترامیم سامنے لائی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلانے کیلئے سے رائے مانگ لی ہے، لیگل ونگ نے اکتوبر کے شروع میں دونوں ایوانوں کے اجلاس بلانے کی رائے دی ہے۔
آئین میں سب سے خطرناک ترامیم کونسی؟ مسودہ منظر عام پر آنے کے بعد وکلا کے خدشات میں اضافہ
حکومتی زرائع کا دعویٰ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے نئے اجلاسوں میں آئینی ترامیم منظور کرالی جائیں گی۔