امریکا کے ارب پتی بزنس مین ایلون مسک نے کہا ہے کہ مریخ پر آباد ہونے کا خواب انسان ایک زمانے سے دیکھتا آیا ہے۔ مریخ پر بستیاں بسانے کی باتیں بھی ہو رہی ہیں مگر کبھی یہ بھی سوچا گیا ہے کہ مریخ پر پیدا ہونے والے بچے کیسے ہوں گے۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ مریخ پر کششِ ثقل کچھ اور ہوں گے۔ مریخ کا ماحول بہت مختلف ہوگا۔ ایسے میں سوچا جاسکتا ہے کہ بچے بھی نارمل نہیں ہوں گے۔
اُن کی جلد کا رنگ بہت مختلف ہوگا۔ ہڈیوں میں بُھربُھرا پن نمایاں ہوگا۔ اُن کا پورا جسم انتہائی کمزور ہوگا۔ پسلیاں بھی دکھائی دیتی ہوں گی۔
دی سن کی ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اگر انسان نے فطری علوم و فنون میں پیش رفت کا سفر اِسی طور جاری رکھا تو 20 سال میں مریخ پر انسان دکھائی دے رہے ہوں گے۔
وہاں بھی بچے بھی ہوں گے تاہم اُن کی جلد کا رنگ سبز ہوگا۔ یہ بچے بہت لاغر ہوں گے۔ بینائی بھی کمزور ہوگی۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اسپیس ایکس، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مالک ایلون مسک مریخ پر انسانوں کو بسانے کا پروگرام رکھتے ہیں تاہم ساتھ ہی ساتھ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ مریخ کا ماحول انسانوں کے لیے بالکل ناموزوں ہوگا اور وہاں پدیا ہونے والے عجیب و غریب ہوں گے۔
ایلون مسک کا ارادہ چند ہی برس میں مریخ پر بستی بسانے کا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین اُنہیں اپنی رپورٹس میں خبردار کرتے رہے ہیں۔ ایلون مسک کا کہنا ہے کہ پانچ سال میں ہم انسان بردار مشن مریخ بھیجنے کے قابل ہوجائیں گے۔
’انسانیت کو کبھی مریخ پر بسا نہیں پائیں گے‘، ایلون مسک نے ہار مان لی؟