پاکستان میں آٹو مینوفیکچرر سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ (ایس اے زیڈ ای ڈبلیو) نے پیر کو ملک میں نیو انرجی وہیکلز (این ای وی) لانچ کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
سازگار نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں بتایا کہ لسٹڈ کمپنی 31 دسمبر، 2025 کے اختتام سے پہلے نیو انرجی وہیکلز کے ”کمپلیٹلی ناکڈ ڈاؤن“ (سی کے ڈی) ماڈلز متعارف کرانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
”سی کے ڈی“ کا مطلب ہے کہ کوئی پروڈکٹ انفرادی حصوں میں ڈیلیور کیا جائے، جسے سائٹ پر جمع کرکرے جوڑا جائے گا۔
کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کے توسیعی منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس میں موجودہ پینٹ شاپ کی توسیع، نئی گودام تنصیبات کی تعمیر، چار میگاواٹ کے سولر سسٹم کی تنصیب اور نیو انرجی وہیکلز کی مقامی اسمبلی کے لئے نئی مینوفیکچرنگ تنصیبات کی تعمیر شامل ہے، جبکہ تنصیب متعلقہ حکومتی ریگولیٹری اتھارٹیز کی منظوری سے مشروط ہے۔
نیو انرجی وہیکلز سے مراد ایسی گاڑیاں ہیں جو روایتی اندرونی دہن انجن (آئی سی ای) کے بجائے متبادل توانائی کے ذرائع سے چلتی ہیں۔ انہیں تین اہم زمروں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے یعنی ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں (ایچ ای وی)، فیول سیل الیکٹرک گاڑیاں (ایف سی ای وی)، اور بیٹری والی الیکٹرک گاڑیاں (بی ای وی)۔
آٹوموبائلز اور تھری وہیلرز، آٹوموٹو پارٹس اور گھریلو برقی آلات کی تیاری اور فروخت میں مصروف سازگار نے بتایا کہ ان کے بورڈ نے توسیع کی تخمینہ لاگت 4.5 ارب روپے کی بھی منظوری دی ہے، جو زمین کی قیمت کے بغیر ہے، جسے کمپنی کے اندرونی نقد وسائل سے فنانس کیا جائے گا۔
اپنے نوٹس میں کمپنی نے اپنے تازہ ترین مالی نتائج بھی شیئر کیے جس کے مطابق مالی سال 2024 میں سازگار کا منافع بڑھ کر 7.94 ارب روپے ہو گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 995 ملین روپے کے مقابلے میں 697 فیصد اضافہ ہے۔
کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 12 روپے فی حصص یعنی 120 فیصد کے حتمی نقد منافع کی بھی سفارش کی۔ یہ عبوری نقد منافع کے علاوہ ہے جو پہلے ہی 8 روپے فی حصص پر ادا کیا جا چکا ہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران، پاکستان کے آٹو سیکٹر میں متعدد پیش رفتیں ہو رہی ہیں، جس میں الیکٹرک وہیکلز (ای وی) ایک ترقی کرتے شعبے کے طور پر ابھر رہے ہیں جو ملک کے آٹوموٹو منظر نامے کو تبدیل کرنے کی نمایاں صلاحیت رکھتا ہے۔
گزشتہ ہفتے دیوان فاروق موٹرز لمیٹڈ (ڈی ایف ایم ایل) نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا تھا کہ اس نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) سے منظوری حاصل کرنے کے بعد اپنے اسمبلی پلانٹ میں الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار شروع کردی ہے۔
گزشتہ ماہ چین کی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی بی وائی ڈی نے پاکستان میں داخلے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تقریبا 250 ملین افراد پر مشتمل یہ جنوبی ایشیائی ملک اس کی نئی مارکیٹوں میں سے ایک بن گیا ہے۔
مزید برآں، ماسٹر چنگن موٹرز لمیٹڈ نے پاکستان میں اپنے الیکٹرک وہیکل برانڈ کی بھی نقاب کشائی کی، جس نے گزشتہ ماہ کراچی میں دیپال ایل 07 سیڈان اور دیپال ایس 07 ایس یو وی لانچ کی۔
حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ چار پہیوں والی الیکٹرک وہیکل دسمبر میں مارکیٹ میں آجائے گی۔