اسرائیل نے غزہ کے بعد بیروت اور جنوبی لبنان میں نئی جنگ چھڑ دی ہے اور گزشتہ روز اسرائیل نے لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا جواز بنا کر آبادی پر شدید گولہ باری کردی جس کے نتیجے میں 50 بچوں اور 94 خواتین سمیت کم از کم 558 افراد شہید اور 1835سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ چین نے اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ ادھرلوگ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ جنوبی لبنان سے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے لیے بڑے پیمارنے پر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کے باعث مرکزی شاہراہوں پر غیرمعمولی رش ہوگیا۔
گزشتہ روز لبنان میں لوگ ابھی نیند سے بیدار ہی ہوئے تھے کہ ان کے فون پر میسیج آنے لگے، لکھا تھا ’اگر آپ کسی ایسی عمارت میں رہتے ہیں جہاں حزب اللہ کے ہتھیار رکھے گئے ہیں یا حزب اللہ کے اراکین موجود ہیں تو فوراً وہ گاؤں یا عمارت چھوڑ دیں‘۔
اسی طرح کے پیغامات اچانک لبنانی ریڈیو پر گونجنے لگے۔ اس سے پہلے کہ لوگ کوئی منصوبہ بنا پاتے زور دار دھماکے ہونے لگے، راکٹ گرنے لگے اور چند لمحوں میں پورا علاقہ دھوئیں سے بھر گیا، چہار سو افراتفری پھیل گئی، لوگ ادھر ادھر بھاگتے نظر آئے اور دھواں چھٹا تو ہزاروں افراد افراد جانیں گنوا بیٹھے تھے۔
**چین کا لبنان پر اسرائیل کے حملوں پر اظہارِمذمت **
چین کے وزیرِ خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین لبنان کی خود مختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے بھرپورحمایت کرتا ہے۔
وانگ یی نے کہا ہے کہ لبنان میں مواصلاتی آلات کے دھماکوں اور شہریوں پر حملوں کی مخالفت کرتے ہیں۔
ہم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے والے ہیں
اسرائیلی فوج نے پیر کی علی الصبح لبنان پر سینکڑوں فضائی حملے کئے۔ صبح سویرے آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے لبنان کے عوام کے نام ایک پیغام بھیجا۔ ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ ان حملوں میں حزب اللہ کی جنوبی کمانڈ کے سربراہ کو بھی نشانے پر لیا گیا ہے۔
انہوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے والے ہیں۔ راکٹوں اور میزائلوں سے حملے کئے جائیں گے۔ اگر آپ ایسی جگہ پر ہیں جہاں حزب اللہ کا اسلحہ ذخیرہ ہے، ان کے جنگجو موجود ہیں، تو وہ گاؤں یا جگہ خالی کر دیں۔ کچھ ہی دیر بعد لبنانی ریڈیو پر بھی ایسے پیغامات گونجنے لگے۔
برطانوی اخبار دی گارجین نے اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کو غزہ میں گزشتہ اکتوبر میں شروع ہونے والی لڑائی کے حوالے سے اب تک کے شدید ترین حملے قرار دیا ہے۔
لبنان کے قصبوں اور دیہات کو نشانہ بنایا
لبنان کی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا کہ پیر کی صبح صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبوں اور دیہات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ محتاط اندازے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ جنوبی لبنان کے بہت سے علاقوں سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقلِ مکانی کی ہے۔
لبنانی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان اور دیگر علاقوں میں حزب اللہ کے 300 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ شمالی اسرائیل اور دیگر بہت سے علاقوں پر حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں 60 ہزار سے زائد افراد کو نقلِ مکانی کرنا پڑی ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں کے بعد سے اب تک کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر کوئی حملہ نہ کیا گیا ہو۔ ان حملوں سے بھاری مالی نقصان پہنچتا رہا ہے۔ اب اسرائیل کے پاس بھرپور جوابی کارروائی کے سوا چارہ نہیں۔
صہیونی فوج نے جنوبی لبنان میں بقا کے علاقے میں رہنے والوں سے کہا ہے کہ وہ وہاں سے فوری طور پر نکل جائیں کیونکہ وہاں حزب اللہ کے میزائلوں کا بہت بڑا ذخیرہ ہے جسے نشانہ بنانے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔