Aaj Logo

شائع 23 ستمبر 2024 05:49pm

جسٹس منصور علی شاہ کی غیر موجودگی کے باعث پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس نہ ہوسکا

جسٹس منصور علی شاہ کی عدم شرکت کے باعث سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے تحت ججز کمیٹی کا اجلاس نہ ہوسکا، جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شرکت کیے بغیر چلے گئے۔

ذرائع کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے تحت ججز کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان شریک ہوئے، دونوں جج صاحبان نے جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کیا لیکن ان کے نہ آںے پر چلے گئے۔

خیال رہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

قبل ازیں، سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے تحت قائم کمیٹی کا 19 ستمبر کو منعقد ہونے والا اجلاس ببھی مؤخر کر دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی وفاقی کابینہ سے منظوری کا امکان

واضح رہے کہ اجلاس کے ایجنڈے میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنا شامل تھا۔

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا تھا جس کے مطابق پارٹی پالیسی کے خلاف رکن اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، وہ نااہل بھی ہوجائے گا۔

ججز کمیٹی کے اجلاس میں ایک سال سے زائد عرصے سے زیر التوا مبینہ آڈیو لیکس کیس بھی شامل تھا، جس پر سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے حکم امتناع دیا تھا۔

Read Comments