پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے الیکشن کمیشن مخصوص سیٹوں کا جلد از جلد اعلان کرے، الیکشن کمیشن ہمارے اڑتیس ارکان کو فوری نوٹیفائی کرے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے کردار پر بڑا سوالیہ نشان پیدا ہوگیا ہے۔
بیرسٹرگوہرنے کہا کہ الیکشن کمیشن کی وجہ سے سینیٹ الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے، آئینی ترمیم سے عدلیہ پر کوئی قدغن قبول نہیں کریں گے، بانی کی ہدایت پر28ستمبرکولیاقت باغ میں جلسہ کریں گے۔
اس سے قبل انہوں نے علی امین گنڈا پور کے حوالے سے کہا تھا کہ وزیراعلی کے پی کے 15 دن میں بانی پی ٹی آئی کو رہا کریں گے، اب ہمیں امید ہے کہ جلد کیسز ختم ہوکر بانی پی ٹی آئی کو رہائی ملیں گی۔
اس سے قبل انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمشیہ جلسے کے لیے این او سی لی لیکن یہ شرائط ہی ایسے رکھتے ہیں کہ جلسہ نہ ہو۔یہ کوئی فلم شو نہیں کہ وقت دیا جاتا ہے لیکن ہم نے پھر بھی اپنا جلسہ وقت پر ختم کیا۔
انکا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کی قیادت جلسے میں پہنچی لیکن خیبرپختونخوا کی قیادت اسلئے نہ پہنچ سکی کہ راستے بند تھے، ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ سختیاں ختم ہونگی تو معاملات آگے بڑھیں گے، اگر مقبول ترین پارٹی کو سپیس نہیں دیں گے تو غیر سیاسی قوتوں کو فائدہ ہوگا۔
انھوں نے واضح کیا کہ پارٹی علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر جلسہ اپنے وسائل سے کیا، کبھی سرکاری ذرائع وسائل استعمال نہیں کئے۔
آئینی ترامیم سے متعلق انکا کہنا تھا کہ حکومت یہ اپنے لئے ہی کر رہی ہے، پاکستان میں مزید تجربات نہیں ہونے چاہئے، آئینی عدالتوں کا کوئی جواز نہیں، سپریم کورٹ کو مضبوط کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیف جسٹس کے یہ سوالات نہیں اٹھانے چاہیے تھے۔عدالت نے فیصلہ میں لکھا تھا کہ وضاحت کے لیے چمبر سے رجوع کریں۔