الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق اجلاس پانچویں روز بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق آج بھی الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ نہ کرسکا۔
واضح رہے کہ آج ہونے والے اجلاس میں قانونی ٹیم کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور آئے۔ اس دوران یہ بات بھی منظر عام پر آئی کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ تاحال موصول نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے آٹھ اکثریتی ججز کا مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کو نوٹیفائی کرنے کا حکم شامل ہے۔
اس میں کہا گیا کہ آئین یا قانون سیاسی جماعت کو انتخابات لڑنے یا امیدوار کو انتخابی نشان نہ دینے سے نہیں روک سکتا۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ آئین سے متصادم قرار دیا گیا۔ ستر صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے اس معاملے پر کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے پر عمل کرنا ہوگا، دیکھنا ہے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کے کیا اثرات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 12جولائی کا فیصلہ غیر فعال یا اثرانداز ہوگا، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا سوال دوبارہ اٹھے گا۔