سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ کمرشل بینکوں نے مہنگے ڈالر بیچ کر پیسنٹھ ارب روپے کمائے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ یہ غریب عوام کا پیسہ ہے واپس آنا چاہیے، پیسے بینکوں سے ریکور کرائیں، رپورٹ کی روشنی میں بینکوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
دوران اجلاس سینیٹر کامران مرتضی نے دریافت کیا کہ مہنگے ڈالر بیچنے پر کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا؟ اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ بینکوں کی جانب سے ریگولیٹری خلاف ورزیاں ہوئی تھیں۔
اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ ملوث کمرشل بینکوں کے خلاف پینل ایکشن لیا گیا تھا، ریگولیٹری خلاف ورزیوں پر 1.4 ارب روپے کی جرمانہ لگا تھا۔
سینیٹر کامران نے کہا کہ کمرشل بینکوں نے مہنگے ڈالر بیچ کر 65 ارب روپے کمائے جبکہ 65 ارب پر بینکوں کو صرف 1.4 جرمانہ کیا گیا۔
کمیٹی نے 65 ارب روپے کے سیکنڈل پر اسٹیٹ بینک سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ چیئرمین کمیٹی رپورٹ آئے گی تو یہاں ہم بڑی سکرین پر لگائیں گے۔رپورٹ کی روشنی میں ملوث بینکوں کے خلاف کاروائی کریں گے، چیئرمین کمیٹی