وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ٹھوس ثبوت اور شواہد حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایف ائی اے نے نیا چالان عدالت میں داخل کروا دیا ہے، آئندہ سماعت پر ملزمان پر نئے چالان کے تحت فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی میں توشہ خانہ ٹو ریفرنس کے نئے چالان کی نقول تقسم کی گئیں۔
ایف آئی اے نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف ٹھوس ثبوت اور شواہد کا دعویٰ کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے بطوروزیراعظم سابق ملٹری سیکرٹری برگیڈئیر محمد احمد بھی گواہوں میں شامل ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق دونوں نے مالی فائدہ حاصل کیا اور مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ کے خلاف ٹھوس ثبوت شواہد موجود ہیں۔
ایف آئی اے نے دعویٰ کیا کہ غیر قانونی ذرائع اور کرپشن سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مالی فائدہ حاصل کیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے کم قیمت پر بلغاری سیٹ حاصل کیا۔
سماعت کے دوران بشریٰ بی بی اور عمران خان نے درخواست ضمانت دائر کردی، درخواست ضمانت پر سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی گئی، وکیل صفائی 26 ستمبر کو اپنے دلائل مکمل کریں گے۔
سپلیمنٹری چالان کے بعد کیس نیب کورٹ سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیرقانونی ذرائع اور کرپشن سے مالی فوائد حاصل کرنے کے شواہد موجود ہیں۔