Aaj Logo

شائع 23 ستمبر 2024 11:37am

حکومت کی مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کپڑوں کی پیکنگ کے لیے بیرون ملک سے منگوائے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف اپیل خارج کردی، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کی مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، یہ وفاقی حکومت نے طے کرنا ہے کہ کس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنی ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کپڑوں کی پیکنگ کے لیے بیرون ملک سے منگوائے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ پیکنگ کے لیے استعمال ہونے والے خام مال پرریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنا غیر مساوی سلوک ہے۔ جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ ہمارا کام مالیاتی پالیسی کودیکھنا نہیں ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرسکتی ہے، یہ فیڈریشن کا پالیسی معاملہ ہے، یہ وفاقی حکومت نے طے کرنا ہے کس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنی ہے۔

جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے ہائیکورٹس نے بھی اپیلیں خارج کیں، جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اسی نوعیت کا ایک اور خام مال ہے، جس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں کی گئی۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے پھروہی خام مال منگوا لیں جن پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں ہے، یہ وفاق کی پالیسی کا معاملہ ہے، مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ بطور عدالت ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق مذاکرات نہیں کر سکتی۔

بعدازاں عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی۔

اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کیخلاف درخواست خارج کی تھی۔

Read Comments