کمیونسٹ نظریے کے حامی انورا کمارا ڈسانائیکے سری لنکا کے نئے صدر منتخب ہوگئے۔
سری لنکا کے صدارتی الیکشن میں کمیونسٹ نظریے پر یقین رکھنے والے انوورا کمارا نے کامیابی حاصل کرلی، انہوں نے 10 لاکھ ووٹوں میں سے تقریباً 53 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
انورا کمارا نے انتخابات میں اپنے مدمقابل اپوزیشن رہنما ساجیت پریما داسا کو شکست دی۔
سری لنکن میڈیا کے مطابق سری لنکن تاریخ میں پہلی بار ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی، ووٹوں کی گنتی کے پہلے مرحلے میں انوورا کمارا دسانائکے 39 فیصد ووٹ لے کر آگے رہے جبکہ اپوزیشن رہنما سازتھ پریم داسا نے 34 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ پہلی بار کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوا تو ووٹوں کی گنتی کا دوسرے مرحلہ ہوا، جس میں دسانائکے نے 53 فیصد ووٹ حاصل کرکے فتح سمیٹی۔
انتخابات میں فتح کے بعد انورا کمارا کا کہنا تھا ترقی و استحکام کے ہمارے خواب نئی شروعات سے پورے ہوں گے اور سنہالیوں، تاملوں، مسلمانوں اور تمام سری لنکن شہریوں کا اتحاد ہی نئی شروعات کی بنیاد ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا میں 2022 کے بدترین معاشی بحران کے بعد پہلے صدارتی انتخابات گزشتہ روز ہوئے تھے۔
سری لنکا میں انتخابات کی نگرانی الیکشن کمیشن آف سری لنکا (ای سی ایس ایل) کرتا ہے، جو ایک آزاد ادارہ ہے۔22 ملین کی آبادی میں سے تقریباً 17 ملین شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے سری لنکن شہریوں کو حصہ لینے کی اجازت ہے۔
11 اور 12 ستمبر کو ہونے والی تازہ ترین ایڈوانس ووٹنگ کے ساتھ پولیس اور فوجی اہلکاروں سمیت سرکاری ملازمین، جو انتخابات کے دن ذاتی طور پر ووٹ نہیں ڈال سکتے ، پیشگی پوسٹل بیلٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
سری لنکا میں ترجیحی ووٹنگ کا نظام استعمال کیا جاتا ہے، جہاں رائے دہندگان ترجیح کے لحاظ سے بیلٹ پر 3 امیدواروں کی درجہ بندی کرتے ہیں۔
پہلے مرحلے میں صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو کم از کم 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے ہوتے ہیں۔ اگر کوئی امیدوار اس حد تک نہیں پہنچتا ہے، تو پہلے مرحلے سے سرفہرست 2 امیدواروں کے درمیان گنتی کا دوسرا دور ہوتا ہے۔
صدارتی دوڑ سے باہر ہونے والے امیدواروں کے ووٹ رائے دہندگان کی طرف سے اشارہ کردہ دوسری یا تیسری ترجیحات کی بنیاد پر دوبارہ تفویض کیے جاتے ہیں اور اس عمل کے بعد سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو فاتح قرار دیا جاتا ہے۔
سری لنکا کا انتخابی نظام براہ راست رن آف ووٹنگ سے گریز کرتا ہے۔ اس کے بجائے، باقی امیدواروں کے نتائج میں دوسری ترجیح کے ووٹ شامل کیے جاتے ہیں۔ اگر تیسری ترجیح سرفہرست 2 میں سے کسی ایک کے لیے نشان زد کی جاتی ہے تو ، یہ ووٹ ان کے کل ووٹ میں شمار ہوتا ہے۔
سری لنکا کے صدر کی مدت 5 سال ہوتی ہے جس میں 2 دور شامل ہیں یعنی ایک شخص 2 مرتبہ صدر منتخب ہو سکتا ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے سری لنکا کے نومنتخب صدر انورا کمارا کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے ، انہوں نے کہا پاکستان سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں بہترین تعاون کرتے آئے ہیں،صدر انورا کمارا کی قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
آصف زرداری نے سری لنکا کی قیادت، عوام کے لیے مسلسل خوشحالی کی خواہش کا اظہار کیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے بھی سری لنکا کے نومنتخب صدر کو مبارکباد دی اور ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سری لنکا تعلقات مزید مضبوط بنانے اور مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔