اسرائیل کے لبنان پر وحشیانہ حملوں کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان سامنے آیا ہے۔
ہفتے کے روز اسرائیل نے لبنان میں 290 کے اہداف پر 400 سے زائد حملے کیے، جس کے جواب میں حزب اللہ نے بھی 90 راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔
اس سے قبل اسرائیل نے لبنان پر 2 بڑے حملے کیے تھے جس میں حزب اللہ کی رضوان فورس کے سربراہ ابراہیم عقیل اور دیگر 16 کمانڈروں سمیت 37 افراد شہید ہوئے تھے۔
اب لبنان میں اسرائیلی حملوں کے تناظر میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ لبنان کو ایک اور غزہ بننے نہیں دیا جاسکتا اور اس کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ دنیا کو لبنان کو غزہ کی طرح کھنڈرات میں تبدیل ہونے سے روکنا ہے اور اس کے لیے لبنان، اسرائیل جنگ کو ہر صورت روکنا ہوگا۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ جنگ طویل ہوگئی ہے، بدترین تباہی کے ساتھ شہری تکلیف سے دو چار ہیں، جنھوں نے غزہ جنگ شروع کی وہی اس کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں کا مزید کہنا تھا کہ وہ غزہ کے لوگوں کی زیادہ مدد نا کرنے پر افسردہ ہیں اور اس کی وجہ اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرات پر برطانیہ میں سعودی سفیر کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ 1973 کے بعد علاقائی جنگ چھڑنے کے سب سے بڑے خطرے سے دوچار ہے۔