وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نےکہا کہ پورے پاکستان بلخصوص لاہور کےعوام کاشکریہ ادا کرتا ہوں، کارکنان ابھی بھی مختلف مقامات پر فسطائیت کا مقابلہ کررہے ہیں۔
ویڈیو پیغام میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں کل اپنی تقریر کروں گا اور اپنا بیانیہ پیش کروں گا، ایک بات واضح کردوں کہ فارم 47 کی پارلیمنٹ کی آئینی ترمیم کو نہیں مانتے،جب تک زندہ ہیں ایسا کوئی اقدام ہونے نہیں دیں گے۔
علی امین گنڈاپور کے بیان پرمریم اورنگزیب کا ردعمل سامنے آگیا مریم اورنگزیب نے کہا کہ بیٹا کیا ہوا، بھاگ گئے؟ تم بیٹا سوجاؤ، اب تمہاری تقریر کوئی نہیں سنے گا، کے پی جائیں، سوئیں، اور صبح کام کریں تقریر جلسہ گاہ میں ہوتی ہے، اب یہ تماشے اور نوٹنکی ختم کریں۔
بعد ازان مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسلام آباد جلسے میں علی امین نے گھٹیا الفاظ استعمال کیے تھے، ایسے شخص کو ہم اپنے گھر میں نہ گھسنے دیں پی ٹی آئی والوں نے جلسے کیلئے معاہدے پر دستخط کیے۔
ن لیگ سے حکومت لے کر ’پانی آتا ہے پانی جاتا ہے‘ کو دی جا رہی ہے، حماد اظہر کا بڑا انکشاف
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج اسلام آباد سے لاہور تک پوری موٹر وے کھلی ہوئی تھی، آج لاہور کی تمام مین شاہراہیں اور راستےکھلےہوئےتھے، تمام راستے کھلے ہونے کے باوجودلوگ جلسہ گاہ نہیں پہنچے علی امین گنڈاپور وقت پر جلسہ گاہ کیوں نہیں پہنچے آپ نے تو کہاتھا کہ لاہور میں رہنے آرہا ہوں۔
انھوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کے راستےمیں استقبالی ٹینٹ خالی تھے گنڈاپور نے لوگوں کے نہ ہونے کی وجہ سے خطاب نہیں کیا علی امین نے ہر جگہ فساد کرنے کی کوشش کی، کلاشنکوف کے بٹ سے گاڑی کا شیشہ توڑا ، مریم نواز نے ان کو بدتمیزی کے باوجود جلسے کی اجازت دی، لیکن عوام نے ان کو مسترد کردیا اور وہ گھروں سے ہی نہیں نکلے، 2 بجے خیبرپختونخوا سے نکلنے والےکی نیت ہی نہیں تھی جلسہ گاہ پہنچنے کی۔