جنوبی بھارت کے تروپتی مندر میں جانوروں کی چربی والے گھی سے بنائے گئے لڈو پرساد کے طور پر تقسیم کیے جانے کے قضیے نے ایک نیا موڑ لیا ہے۔ رجعت پسند ہندو اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ اُن کے کھانے میں کوئی بھی ایسی چیز شامل ہو جو جانوروں کے گوشت یا چربی سے بنائی گئی ہو۔
تروپتی کا مندر جنوبی بھارت میں غیر معمولی اثر و رسوخ کا حامل ہے۔ بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے وزیرِاعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے تروپتی مندر میں چربی والے گھی سے بنے ہوئے لڈو پرساد کے طور پر تقسیم کرنے کا سوال اٹھایا تھا۔
اب ایودھیا کے رام جنم بھومی مندر کے مہا پجاری آچاریہ ستیییندر داس نے بتایا ہے کہ جنوری 2024 میں رام مندر کے افتتاح اور پران پرتشٹھا پوجا کے موقع پر جو لڈو تقسیم کیے گئے تھے وہ تروپتی مندر ہی سے منگوائے گئے تھے۔ ان لڈوؤں میں گائے اور خنزیر کی چربی والا گھی استعمال کیا گیا تھا۔
آچاریہ ستییندر داس کے اس بیان نے نیا قضیہ کھڑا کردیا ہے۔ اس حوالے سے باضابطہ تفتیش کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ آچاریہ ستییندر داس کا کہنا ہے کہ لڈو میں ملاوٹ کی خبریں دراصل ایک گھناؤنی سازش ہیں۔
رام جنم بھومی مندر کے ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ جنوری میں مندر کے افتتاح کی تقریب میں صرف الائچی کے دانے تقسیم کیے گئے تھے۔
آچاریہ ستییندر داس کا کہنا ہے کہ مجھے معلوم نہیں کتنے لڈو منگوائے گئے تھے مگر ہاں لڈو آئے ضرور تھے اور مہمانوں میں تقسیم بھی کیے گئے تھے۔
شری وینکٹیشور مندر کے انتطامیہ ادارے تروملا تروپتی دیواستھنمز نے ایک لاکھ لڈو بھیجے تھے۔ وزیرِاعظم نریندر مودی کی سربراہی میں منعقدہ تقریب کے شرکا کی تعداد آٹھ ہزار تھی۔
ایودھیا کے رام جنم بھومی مندر کا نظم و نسق چلانے والے ٹرسٹ شری رام جنم بھومی تیرتھ شیترا نے بتایا ہے کہ لڈو تقسیم کرنے کی بات غلط ہے۔ مہمانوں میں صرف الائچی کے دانے تقسیم کیے گئے تھے۔ اس ٹرسٹ کے سیکریٹری چمپت رائے کا کہنا ہے کہ تروپتی لڈو کے بارے میں مرکز کی تفتیشی رپورٹ کا انتظار ہے۔
تروپتی لڈوؤں کا تنازع اُس وقت کھڑا ہوا تھا جب آندھرا پردیش کے وزیرِاعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے کہا تھا کہ تروپتی مندر میں پرساد کے طور پر بانٹے جانے والے لڈوؤں میں جانوروں کی چربی کے علاوہ مچھلی کا تیل بھی پایا گیا۔
چندرا بابو نائیڈو نے گجرات کی ایک لیب رپورٹ کے حوالے سے بتایا تھا کہ لڈوؤں میں گائے اور خنزیر کی چربی اور مچھلی کے تیل کی آمیزش بھی ثابت ہوئی تھی۔ اگر رام مندر کی افتتاحی تقریب میں مہمانوں کو جانوروں کی چربی والے گھی سے بنائے گئے لڈوؤں کا دیا جانا ثابت ہو جاتا ہے تو پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقید کا سامنا ہوسکتا ہے۔