بھارت کی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت کی حکمراں جماعت (بی جے پی) اب ہر ناقد کو مکمل طور پر خاموش کرانے پر تُلی ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران سِکھوں کے حق میں بولنے پر راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی نے بھارت میں محاذ کھڑا کرلیا ہے۔ مودی سرکار کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی گھر کی باتیں باہر جاکر کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا تھا کہ بھارت میں سِکھوں کے حقوق پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں۔ اُن کے لیے مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں۔
راہل گاندھی کے اِن ریمارکس کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھارت سے باہر جاکر بھارت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اقلیتوں سے روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر بھی راہل گاندھی نے آواز اٹھائی تھی جس پر بی جے پی سیخ پا ہوگئی۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ بی جے پی اقلیتوں کے معاملات کے بارے میں جھوٹ بول رہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی سے کسی بھی معاملے میں سچائی برداشت نہیں ہو پارہی۔ وہ چاہتی ہے کہ تمام ناقدین چپ ہوجائیں اور جو کچھ بھی کیا جارہا ہے اُسے ہونے دیں۔ کانگریس جب بھارتی معاشرے کو جوڑ کر رکھنے والے اقدار محبت، مساوات اور غیر جانب داری کی بات کرتی ہے تو بی جے پی کو بہت بُرا لگتا ہے۔ اُس کی پالیسیاں معاشرے کو تقسیم در تقسیم کے عمل سے گزارنے والی ہیں۔