پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کاہنہ میں آج پاور شو کیا ہے، لیکن اس کا پاور شو کتنا کامیاب رہا اور کتنے لوگوں نے اس جلسے میں شرکت کی، اس پر بحث چھڑ گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو چھ بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی تھے، لیکن جلسے کی ڈیڈلائن ختم ہونے تک خیبرپختونخوا کا قافلہ جلسہ گاہ نہ پہنچ سکا اور صوبائی حکومت نے شہر میں داخلے کی تمام راستے بند کردئے۔
لاہور پولیس کو حماد اظہر کی گرفتاری کا ٹاسک مل گیا
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے شام چھ بجے دعویٰ کیا کہ جلسہ گاہ میں 1500 سے 1600 لوگ پہنچے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عالیہ حمزہ کے ساتھ 100 لوگ آئی ہیں، لطیف کھوسہ 25 لوگ ساتھ لائے ہیں، حلیم عادل شیخ کراچی سے 60 لوگوں کا انقلاب لائے، زرتاج گل کے ساتھ 100 سے 150 افراد جلسہ گاہ آئے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گوجرانوالا سے 65 سے 85 لوگ آئے ہیں، فیصل آباد سے 63 سے 77 لوگ آئے ہیں، ساہیوال سے 26 سے 32 لوگ موجود ہیں، ملتان سے 117 سے 155 لوگ موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رائے حسن نواز 60 سے 70 لوگوں کے ساتھ آئے ہیں، عمر ڈار 20 لوگوں کے ساتھ جلسہ گاہ آئے ہیں، ملک تیمور مسعود 5 لوگوں کے ساتھ گاڑی پر آئے، پنجاب سے 3 ہزار لوگ جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔
ن لیگ کی جانب سے بھی شام تقریباً پانچ بجے جلسہ گاہ کے مناظر شئیر گئے جو تقریباً خالی نظر آرہی تھی۔
ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے بھی سہہ پہر تین بجے کی جلسہ گاہ سے کچھ تصاویر شئیر کیں۔
تاہم، شام ساڑھے بجے تک جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی کارکنان اور شرکاء کی خاطر خواہ تعداد نظر آئی۔
لاہور جلسے سے پہلے علی امین گنڈاپورکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
جلسہ گاہ کی لائیو کوریج سے لی گئی تصاویر میں آپ جلسے میں موجود شرکاء کی تعداد کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔