مخصوص نشستوں کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ایک اور درخواست سپریم کورٹ میں دائرکی ہے، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط پر سپریم کورٹ سے وضاحت کی استدعا ی گئی ہے۔
پی ٹی آئی جلسے کیلئے سخت شرائط کی فہرست جاری، گنڈاپور معافی مانگیں
جمعرات کو اسپیکر قومی اسمبلی نے چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان کو لکھے گئے خط میں مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نے معذوری ظاہر کی تھی اور جلد مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ ک مطالبہ کیا تھا۔
اسی طرح پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکرز نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔
اب اسپیکر ایاز صادق کے خط پر پی ٹی آئی کی درخواست میں مختصر فیصلے کے پیراگراف 10 کی وضاحت کی استدعا کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی نے درخواست کی کہ عدالت واضح کرے الیکشن ایکٹ ترمیم کا نفاذ 12 جولائی کے آرڈر پر نہیں، وضاحت کی جائے کہ ترمیمی ایکٹ سے فیصلے پر عمل درآمد نہیں روکا جاسکتا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈینینس منظور ہوتے ہی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسپیکر اسمبلی کے خطوط کی کوئی آئینی قانونی حیثیت نہیں ہے، حکم دیا جائے الیکشن کمیشن اسپیکرز کے خطوط کو نظر انداز کر دے اور الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ روکنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 39 ارکان اسمبلی کو تحریک انصاف کا رکن قرار دیا ہے، عدالتی فیصلے کی روشنی میں بقیہ41 ارکان نے اپنے بیان حلفی الیکشن کمیشن کو جمع کرائے، الیکشن کمیشن نے تاحال 41 ارکان کا نوٹیفیکیشن جاری کیا نہ مخصوص نشستیں الاٹ کیں۔