گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہم نے پی ٹی آئی کو پرامن صوبہ دیا تھا جہاں بدترین صورتحال ہے، ملک ایسےموڑ پرکھڑا ہےجہاں سیاسی ورکرکوکردارادا کرنا پڑے گا، سیاسی یتیم سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ کے موقع پر سٹی کورٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چارٹرآف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کےحوالےسے معاہدے پر دستخط ہوا، پیپلزپارٹی نے موجودہ آئینی ترمیم میں بھی آئینی عدالت کا ذکرکیاتھا، پارلیمنٹ کی مدت پوری ہوجاتی ہے لیکن فیصلے پوری نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ عوام انصاف کیلئےعدالت جاتی ہےوہاں بھی تاخیرسےفیصلےہوتے ہیں، اس ملک کے بچے بچے نے امن کیلئے قربانیاں دی ہیں۔
فیصل کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کی تحصیل میں تمام دفاتر بندہورہے ہیں، ڈی آئی خان میں وزیراعلیٰ کی وجہ سے لوگ اغوا ہو رہے ہیں، خیبرپختونخوامیں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے۔
خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی کوشش نہیں کر رہے، فیصل کریم کنڈی
گورنر کے پی نے کہا کہ صوبائی پولیس کی تنخواہیں کم ہیں ان کے پاس ہتھیاراوروسائل نہیں، ہمارے وزیراعلیٰ کہتے ہیں میں خود افغانستان سےبات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ جوملک اور تراےکی عزت نہیں کرتامیں اس کی عزت نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ کے پی قونصل جنرل کا دفاع کررہا تھا جیسے وہ افغان صوبے کا وزیراعلیٰ ہو۔
وزیراعلیٰ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں ، فیصل کریم کنڈی
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کوقتل، شہد توکبھی 9 مئی کے کیس میں بلایا جاتا ہے، پشتونوں کی یہ روایت نہیں جو گزشتہ جلسے میں تقریر کی گئی۔