مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لاہور جلسہ سے قبل رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندی اور گرفتاریوں پر کہا ہے کہ جعلی حکومت فسطائیت سے باز آجائے، ہمیں جمہوری حق سے محروم نہ کریں۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے لیے بہانے بنائے جارہے ہیں، پی ٹی آئی پرامن جلسہ چاہتی ہے، لاہور میں کل سے پولیس گردی کا سلسلہ شروع ہوا، کارنرمیٹنگ پر بیس کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اوچھے ہتھکنڈوں کی خود ذمہ دار ہوں گیں، جعلی حکومت بھی ماحول پرامن بنائے، پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں ہے، جعلی حکومت ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
دوسری جانب لاہور جلسے سے پہلے پی ٹی آئی رہنماؤں کے نظربندی کے احکامات جاری کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی رہنماؤں کی نظربندی کا اقدام چیلنج
درخواست میں پنجاب حکومت، ڈپٹی کمشنر اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ این اوسی کے باوجود نظربندی کے احکامات جاری کیےگئے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔ زینب عمیرنےاظہرصدیق ایڈووکیٹ کےذریعےدرخواست دائرکی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی آج لاہورمیں جلسہ کرنےجارہی ہے، انتظامیہ نےجلسےکااین اوسی جاری کررکھا ہے، ڈپٹی کمشنرنےاپنےاختیارات کاغیرقانونی استمعال کیا۔