Aaj Logo

شائع 20 ستمبر 2024 02:16pm

صدر کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پردستخط، سپریم کورٹ بینچ بنانے کیلئے چیف جسٹس کے اختیارات میں اضافہ

وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس کی منظور ہونے کے بعد صدر مملکت نے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے تحت آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات میں اضافہ ہوجائے گا۔

وزارت قانون نے گزشتہ روز آرڈیننس وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو بھجوایا تھا، کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس منظوری دے دی تھی۔

وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری سمری سرکولیشن کے ذریعے دی اب پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پر صدر مملکت نے دستخط کردیے۔

آرڈیننس سے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کے مقدمات مقرر کرنے میں اختیار بڑھ جائیں گے، آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان، سینئر جج اور چیف جسٹس کا مقررکردہ جج کیس سماعت کے لیے مقررکرے گا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 10-5 سے آئینی قرار، سپریم کورٹ نے تمام درخواستیں مسترد کردیں

’پریکٹس اینڈ پروسیجر فیصلہ ہر جگہ لاگو نہیں ہوگا، 191 کے سیاق وسباق میں دیکھا جائے گا‘

اس سے پہلے قانون میں چیف جسٹس اور 2 سینئر ترین ججوں کا 3 رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا، آرڈیننس کے تحت بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کومدنظررکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا، ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا، جلد مقرر کرنے پر وجہ بتائی جائے گی۔

آرڈیننس کے مطابق ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا جبکہ تمام ریکارڈنگ اورٹرانسکرپٹ عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔

Read Comments