ناریل کا پانی زمانہ قدیم سے صحت سے متعلق کئی حوالوں سے شہرت رکھتا ہے اورلوگ اسکے ذائقے سے قطع نظر کئی مقاصد کے تحت اس کا استعمال کرتےہیں۔ ایک اہم تصورہمارے رواج میں عام ہے کہ دوران حمل اگر ناریل پانی پیا جائے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کی رنگت سفید ہوجاتی ہے۔
مختلف تحقیقاتی مطالعوں سے ثابت ہوتا ہے کہ ناریل کا پانی غذا اور ہائیڈریشن کے اعتبار سے تو اہم ہیں، لیکن رنگت پر اثر ڈالنے کے حوالے سے اس کے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔
ناریل کا پانی پینے سے بچوں کے رنگت پر براہ راست اثر نہیں ہوتا۔ بچے کی رنگت بنیادی طور پر جینیاتی عوامل سے متاثر ہوتی ہے۔ ناریل کا پانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور یہ ہائیڈریشن میں مدد کرتا ہے، ساتھ ہی ہاضماتی عوامل اوردل کی صحت کے لیےبھی مفید ہے۔ لیکن اس کا بچوں کی جلد کے رنگ پر کوئی خاص اثر نہیں ہے۔
یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہر بچے کی رنگت مختلف ہوتی ہے اور یہ قدرتی طور پر مختلف جینیات اور ماحول کے اثرات کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کا حمل کے دوران ناریل کے پانی پینے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔