بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی 21 سے 23 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا بنیادی مقصد چار ملکی اتحاد کواڈ کے سربراہ اجلاس میں شریک ہونا ہے۔ نریندر مودی اس اجلاس میں شرکت کے ساتھ ساتھ امریکا میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
نئی دہلی میں بھارتی حکام نے بتایا ہے کہ ابھی تک کچھ واضح نہیں کہ نریندر مودی اس ہائی پروفائل دورے میں سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ملیں گے یا نہیں۔ یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ دورے کے شیڈول میں یہ ملاقات ہے بھی یا نہیں۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر نے دو دن قبل بڑھک ماری تھی کہ بھارتی وزیرِاعظم مجھ سے ملنے ہی تو امریکا آرہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بھارت کو اب نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہاں کے لوگ بہت ذہین ہیں اور بہت سے شعبوں میں اپنے حریفوں کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت سے تعلقات کی سطح بلند رکھنا امریکا کے لیے ناگزیر ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اشتراکِ عمل بڑھتے رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکا، جاپان، آسٹریلیا اور بھارت پر مشتمل اسٹریٹجک اتحاد ’کواڈ‘ کا سربراہ اجلاس بھارت میں ہونا تھا تاہم امریکا کی درخواست پر وینیو تبدیل کیا گیا ہے۔