ایران کی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔ اسی دوران لبنان اسرائیل سرحد پر لڑائی شروع ہوگئی ہے۔ اسرائیل نے 70 مقامات پر حملے کیے ہیں۔ اسرائیل کے مطابق ایک جھڑپ میں اس کے 2 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
لبنان میں پیجرز اور واکی ٹکیز میں دھماکوں کے بعد جمعرات کو حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا بدلہ لیا جائے گا، حزب اللہ ایسے دھماکوں سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوگی، ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے بلکہ بہادری سے دشمن سے لڑیں گے۔
لبنان میں تباہ ہونیوالے واکی ٹاکی جاپانی ساختہ نکلے - کمپنی وضاحتوں پر مجبور
واضح رہے کہ لبنانی وزارت صحت کے مطابق لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے جبکہ حملوں میں زخمی ہونے والے 287 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
حسن نصر اللہ نے بتایا کہ ہم نے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو دھماکوں کی تحقیقات کررہی ہیں، اسرائیل ہزاروں افراد کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، دو دنوں میں ہزاروں لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، اسرائیل کی جانب سے لبنانی عوام کے خلاف اعلان جنگ کردیا گیا ہے۔
امریکا لبنان میں ڈیوائس دھماکوں میں ملوث نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مربوط حملے کرکے تمام پابندیوں اور سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل نے حملے اسپتالوں، بازاروں، گھروں پر کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیل نے غزہ سے ہزاروں فوجیوں کو نکال کر لبنان کے محاذ پر تعینات کردیا
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اپنا حملہ پیجر ڈیوائسز کے ذریعے دھماکے کرکے شروع کیا، اسرائیل کی جانب سے دوسرے دن بھی حملہ کیا گیا جس کا مقصد ریڈیو ڈیوائسز ساتھ رکھنے والے ہزاروں افراد کو مارنا تھا۔
حزب اللہ سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی کارروائی دہشت گردی اور قتل عام کی کوشش تھی، یہ عمل لبنان کے عوام کی خودمختاری کے خلاف اعلان جنگ تھا جس میں اسرائیل کو امریکا اور ٹیک سپر پاورز کی حمایت حاصل ہے۔
پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ عمانی ایک آنکھ سے محروم
انہوں نے کہا کہ اب حساب کتاب دینا ہوگا جس کی تفصیلات ہم ابھی ظاہر نہیں کریں گے، کیونکہ ہم اب جنگ کے انتہائی حساس مرحلے میں ہیں۔ آپ شمال کے لوگوں کو واپس ان کے گھروں میں نہیں لا سکیں گے۔
حسن نصر اللہ کے مطابق کے دوران ہی اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حملے شروع کردیئے۔۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب اسرائیلی ہوائی جہازوں نے دو گھنٹوں تک جنوبی لبنان میں مس الجبل، طیبہ، بلیدہ اور وادی بقا سمیت کئی علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا جہاں راکٹ لانچر بیرلز کو اسرائیل پر حملے کیلئے تیار کیا جا رہا تھا۔
لبنان کے سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی لبنان میں 70 سے زائد مقامات پر اسرائیل کی جانب سے 100 سے زائد ہوائی حملے کیے گئے ہیں، تاحال حملوں میں کسی ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
اسرائیل کا دعوی ہے کہ ان حملوں میں 100 ملٹی بیرل راکٹ لانچرز تباہ کیے گیے جن میں ایک ہزار بیرل تھے۔