پاکستان بار کونسل ے مجوزہ آئینی ترامیم کو خفیہ رکھنے پر تشویش کا اظہار کر دیا، پاکستان بار کونسل نے ایگزیکٹو اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا۔
پاکستان بار کونسل کے 26 ویں اجلاس کے اعلامیہ میں مجوزہ آئینی ترامیم منظوری کے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالہ سے اقدام پارلیمانی روایت،اقدار اور قانون کی حکمرانی کیخلاف ہیں۔
اس سے قبل پاکستان بار کونسل کے ممبر شفقت محمود چوہان نے کہا تھا کہ مجوزہ آئینی ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہیں، غلط مقاصد کے لیے متبادل عدالتی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے جو قابل تشویش ہے۔
پاکستان بار کونسل کے ممبر عابد زبیری کا کہنا تھا کہ ان ترامیم کا مقصد عدلیہ کی ازادی کو سلب کرنا ہے، ترامیم کی منظوری کی تمام مشق ربڑ اسٹیمپ کارروائی دکھائی دے رہی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی مسودہ میں ترامیم تجاویز کی گئی ہے مجوزہ ترامیم بڑی اہم ہے جن کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔
پاکستان بار کونسل کے 26 ویں اجلاس میں مجوزہ آئینی ترامیم کا شق وار جائزہ لیا گیا جس کے بعد مجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینے کیلئے دوبارہ اجلاس 25 ستمبر کو ہوگا۔