سابق صدر مملکت عارف علوی اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مجوزہ آئینی ترمیم کی سخت مخالفت کی ہے۔
جمعرات کو سابق صدر عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی جس میں مجوزہ آئینی ترمیم اور سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
سابق صدر جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور پہنچے جہاں ان کی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سمیت جماعت کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات ہوئی۔
گزشتہ روز، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ ان کے رابطے رہتے ہیں۔ جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور اس کی قیادت کے خلاف ہونے والی بعض کارروائیوں کی مذمت بھی کرتی رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیمی بل نہیں آئین کی تدفین کرنے والا بل ہے، یہ بےحد خطرناک بل ہے، یہ لوگ 63اے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا مشکور ہوں جنہوں نےآئینی ترمیم میں رکاوٹ ڈالی اور کہا کہ پہلے مسودہ دکھاؤ۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت کی جڑیں عوام میں نہیں ہیں، یہ ترمیم کرکے آئین کو مسخ کرکے دفن کرنا چاہتے ہیں، جو جیت کر نہیں آئے وہ آئین میں تبدیلی کی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان میں کئی چیزیں خطرناک حد تک بڑھتی جارہی ہیں۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی آئینی ترامیم کوکسی صورت قبول نہیں کرے گی، یہ مدد دینے اور لینے کا مسئلہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے آئین کا مسئلہ ہے، چیف جسٹس کی مدت ملازمت پوری ہورہی ہے۔
انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت میں آدھے سے زیادہ لوگ فارم 47 والے ہیں، فارم 45 پرفیصلہ ہو تو بڑی تعداد میں لوگ فارغ ہوجائیں گے، تمام جماعتیں آئین پر چلیں گی تو سب کی بچت ہے، اگرآئین پر نہیں چلیں گے تو پھر بعد میں یہی لوگ بھگتیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ لاہور اور اسلام آباد میں جلسہ سب سیاسی جماعتوں کا حق ہے، ہر پارٹی کو جلسے جلوس کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔
قبل ازیں سابق صدر عارف علوی جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سمیت جماعت کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور مجوزہ آئینی ترمیم بارے مشاورت ہوئی، اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف و دیگر رہنما موجود تھے۔