Aaj Logo

شائع 19 ستمبر 2024 02:49pm

آپ کا فریج کئی خطرناک انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے

ایک زمانہ تھا جب فریج کو لگژریز میں شمار کیاجاتا تھا۔ مگر آج یہ ضرویات زندگی میں شامل ہوگیا ہے، اب اس کے بغیر زندگی کا تصور مشکل ہے۔ فریج کو عموما کھانے پینے کی اشیا کو محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ جانتےہیں کہ یہی فریج پیشاب کی نالیوں میں انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔

اسی حوالے سے ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زندگی میں 60 فیصد خواتین اس انفیکشن میں مبتلا ہوتی ہیں، جس میں فریج اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق 1990 سے 2019 تک تقریباً 70 فیصد کیسز اسی انفیکشن کے سامنے آئے ہیں۔

کچن کے گریسی ایگزاسٹ فین کو کیسے صاف کیا جائے؟

پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو یو آئی ٹی کہا جاتا ہے، جو کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، یہ انفیکشن پیشاب کے نظام کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے، جس میں گردے، مثانے اور پیشاب کی نالی شامل ہے۔

زیادہ تر یو ٹی آئی پیشاب کی نچلی نالی کو متاثر کرتے ہیں۔ لیکن زیادہ سنگین صورت میں گردوں میں پھیل سکتے ہیں۔

او آئی ٹی عام طور پر اس وقت ہوتا ہے، جب بیکٹیریا پیشاب کی نالی کے ذریعے داخل ہوتے ہیں اور مثانے میں بڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔

ای کولی نامی بیکٹیریا عام طور پر آنتوں میں رہتا ہے، جو انفیکشن کا سبب ہونے کا ذمہ دار ہے، ناقص حفظان صحت، جنسی سرگرمی اور خراب صحت سے انفیکشن کے بڑھنے کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر اس انفیکشن کا بروقت علاج نہیں کروایا جائے تو یہ پیشاب کی نالی میں شدید تکلیف اور جلن کا سبب بن سکتا ہے اور یہ گردوں تک پھیل جانے کے بعد آپ کیلئے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس انفیکشن سے حاملہ خواتین کے متاثر ہونے خطرات زیادہ ہوتے ہیں اوریہ کم پیدائشی وزن اور قبل از وقت پیدائش کے خطرے کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔

گزشتہ سال ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آلودہ اور خراب گوشت میں ای کولی بیکٹیریا پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے امریکا میں ہر سال تقریباً 5 لاکھ افراد یو ٹی آئیز میں مبتلا ہوتے ہیں۔

تحقیق یہ بھی ثابت کرتی ہے کہ دکانوں میں فروخت ہونے والے 30 سے ​​70 فیصد گوشت کی پروڈکٹس میں ای کولی پایا جاتا ہے۔

اس حوالے سے خواتین کی صحت کے ماہرین کہتے ہیں کہ ،یو ٹی آئی کے کیسز میں اضافے میں بہت سے عناصر شامل ہیں، جن میں ذیابیطس کی بڑھتی ہوئی شرح، عمر رسیدہ آبادی اور اینٹی بائیوٹک مزاحمتی بیکٹیریا کا پھیلاؤ شامل ہیں۔

Read Comments