پاکستان نے افغان سفارتکاروں کے اس جواز کو مسترد کردیا ہے کہ وہ پشاور میں پاکستانی قومی ترانے کے احترام میں اس لیے کھڑے نہیں ہوئے کہ اس میں میوزک تھا۔ دفترخارجہ نے کہا ہےکہ پاکستان اس معاملے پر کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔
تاہم ترجمان دفتر خارجہ نے یہ دعوے بھی مسترد کیے کہ افغان قونصل جنرل بغیر ویزے کے پشاور میں مقیم ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئےترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ روس کے نائب وزیراعظم پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، گزشتہ روز روس کے نائب وزیراعظم اور اسحق ڈار کی ملاقات ہوئی، دونوں وزرا کی جانب سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت، صنعت کے میدان کو مزید فروغ دینے ہر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلیم ، ثقافت اور دیگر شعبوں پر بھی بات چیت ہوئی، گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بیلاروس جیسے دیگر معاہدوں پر دستخط ہوئے، دونوں رہنماوں کی جانب سے غزہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی قومی ترانے کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے مؤقف دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے اس حوالے سے افغانستان کے ساتھ سخت احتجاج ریکارڈ کیا ہے، ہم اس حوالے سے مشاورت کررہے ہیں ، پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم افغانستان کی جانب سے جاری کیے گئے جواب کو مسترد کرتے ہیں، افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کے پاس پاکستانی ویزہ موجود ہے، ویزہ اور پاسپورٹ نہ ہونے کی خبریں من گھڑت اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے انڈر سیکرٹری جان باس نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، اپنے دورے کے دوران انڈر سیکریٹری نے مختلف رہنماؤں سے ملاقات کی، اس دورے کے دوران جان باس نے دہشت گردی اور سیکیورٹی کے امور پر بھی بات چیت کی۔
پیجرز کے بعد لبنان میں اب واکی ٹاکیز کے دھماکے، 20 افراد ہلاک، 450 زخمی
ترجمان دفترخارجہ نے لبنان میں ہونے والے دھماکوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں سائبر حملے تشویشناک ہیں، پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان لبنان کی خود مختاری اور سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے، اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پراسرائیل سے جواب طلب کیا جانا چاہیئے، مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان غزہ میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، غزہ میں اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سیزفائر ہونا چاہیئے، اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پراسرائیل سے جواب طلب کیا جانا چاہیئے۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انتخابات ناقابل قبول ہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل چاہتا ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
لبنان میں تائیوان کے درآمد پیجرز کے دھماکوں پر کمپنی کا بیان سامنے آگیا
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم 23 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوں گے، وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے، ان کی اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔