آج جس جگہ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (DXB) ہے یہاں کبھی جہاز اترتے تھے تو رن وے پر ریت اڑتی تھی۔ امیگریشن کے نام پر صرف ایک میز کرسی تھی۔ اس وقت علاقے کا مصروف ترین ایئرپورٹ کراچی تھا۔
دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تاریخ کیسے شروع ہوئی اور یہ کیسے ترقی کی منزلیں طے کرتا گیا؟ اس کی داستان دلچسپ ہے۔
1930 کی دہائی میں کراچی ائیرپورٹ کی اہمیت تھی اور وہ دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈا مانا جاتا تھا، تب دبئی ایک عارضی پڑاؤ کی جگہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا، جہاں برطانوی طیارے ایندھن بھرنے کے لیے رک جاتے تھے اور کراچی کے لیے روانہ ہوتے تھے۔ قیام پاکستان سے پہلے سے یورپ سے مشرق کی طرف جانے والی پروازوں کے لیے کراچی ایک مرکز کا کام کرتا تھا۔ اس کی وہی اہمیت تھی جو آج دبئی کی ہے۔
1950 کی دہائی میں شیخ راشد بن سعید آل مکتوم نے دبئی کے لیے ایک ہوائی اڈے کی تعمیر کا حکم دیا جس کے نتیجے میں 1960 میں DXB کا آغاز ہوا۔
سب سے پہلے 1960 میں دبئی ایئرپورٹ پر پہلی باضابطہ پرواز پہنچی۔ اُس وقت یہ صرف ایک ویران میدان تھا جہاں صرف ایک چھوٹا سا ٹرمینل موجود تھا، جہاں روزانہ صرف 200 مسافر اترتے تھے۔ ابتدائی طور پر یہ صرف ایک چھوٹے ٹرمینل کے ساتھ کام کرتا تھا جہاں پاسپورٹ کی جانچ کرنے کے لیے صرف ایک اہلکار موجود تھا۔ دبئی کے حاکم شیخ راشد بن سعید آل مکتوم نے اس ہوائی اڈے کی بنیاد رکھی تاکہ لوگ براہ راست دبئی آ سکیں۔
پہلا طیارہ Middle East Airlines کا تھا جس نے دبئی میں اتر کر سب کو حیران کر دیا۔ لیکن اُس دور میں امیگریشن افسر کی ایک ہی میز تھی!
اس دہائی میں DXB نے مزید ترقی کی جیسے کہ نئے ٹرمینل کی تعمیر، ٹریفک کنٹرول ٹاور کا قیام، اور رن وے کی لمبائی میں اضافہ۔
1970 کی دہائی میں ایک نیا تین منزلہ ٹرمینل بنایا گیا۔ ہوائی اڈے میں مزید پروازوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔ یہ دور DXB کے لیے ترقی کا سنگ میل ثابت ہوا۔
1985 میں دبئی کی اپنی ایئرلائن ایمریٹس نے پروازیں شروع کیں۔ یہ ایئرلائن دیکھنے میں خوبصورت، سروس میں بہترین اور منافع کمانے کے لیے تھی۔ صرف پانچ ماہ کے اندر یہ ایئرلائن وجود میں آ گئی اور اس کا پہلا سفر اکتوبر 1985 میں کراچی اور ممبئی کے لیے تھا۔
1998 میں DXB نے اپنے دوسرے ٹرمینل کا افتتاح کیا جس نے سالانہ دو ملین مزید مسافروں کی گنجائش فراہم کی۔
2002 میں DXB کو دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرتا ہوا ہوائی اڈہ قرار دیا گیا۔ نئی تعمیرات اور ترقی نے اس کی گنجائش کو بڑھایا، اور 2014 میں یہ عالمی سطح پر بین الاقوامی 70.4 ملین مسافروں کی تعداد کے ساتھ سب سے اوپر رہا۔
اب 2024 میں دبئی کے دوسرے ہوائی اڈے المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی ترقی کے بڑے منصوبے سامنے آ رہے ہیں، جس کا ہدف 260 ملین مسافروں کی گنجائش ہے۔