اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام سے متعلق درخواست پر وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے رؤف حسن کا نام ای سی ایل اور پی سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی جبکہ رؤف حسن کے وکیل شاہنواز رانجھا عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی رہنما عالیہ حمزہ کی متنازع ٹوئٹ کے کیس میں ضمانت میں توسیع کردی جبکہ عدالت نے درخواست ضمانت پرحتمی دلائل طلب کر لیے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کے خلاف متنازع ٹوئٹ پر پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، عالیہ حمزہ اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
وکلاء نے استدعا کی کہ حتمی دلائل کی تیاری کے لیے وقت درکار ہے، آئندہ پیشی تک استدعا منظور کی جائے، اگلے ہفتے کی تاریخ رکھ دیں درخواست ضمانت پردلائل دیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے عالیہ حمزہ کی عبوری درخواست ضمانت میں 23 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس سے رکن قومی اسمبلی زین قریشی کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سیکریٹری قومی اسمبلی سمیت دیگر کو 10 دن میں جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پارلیمنٹ ہاؤس سے رکن قومی اسمبلی زین قریشی کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ کب کا واقع ہے؟ جس پر وکیل درخواست گزار تیمور ملک نے عدالت کا آگاہ کیا کہ 9 ستمبر کو اراکین پارلیمنٹ کو گرفتار کیا گیا تھا، اس پر عدالت نے کہا کہ قومی اسمبلی سے رپورٹ لے لیتے ہیں۔
عدالت نے وزارت داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 6 ممبران قومی اسمبلی کی پنجاب ہاؤس میں حراست میں رکھنے کے خلاف درخواست پر سماعت عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پرسماعت کی، آئی جی اسلام آباد عدالتی حکم پرپیش ہوئے۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد سے پوچھا کہ کوئی چارممبران قومی اسمبلی آپکی حراست میں ہیں؟ جس پر آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ متعلقہ پولیس افسر کی جانب سے بتایا گیا رکن قومی اسمبلی ریاض خان سے بیرون ملک ہے جبکہ 3 رکن قومی اسمبلی اورنگزیب کچھی، عثمان علی اور دیگر اپنی رہائش گاہ پرموجود ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ وہ ڈی پی او کیسے کنفرم کریں گے کہ تینوں ممبران قومی اسمبلی اپنی رہائش گاہ پرموجود ہیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی۔