Aaj Logo

شائع 19 ستمبر 2024 06:26am

خیبرپختونخوا کابینہ کا آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ آئینی ترمیم کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، صوبائی کابینہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ارکان نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوان نامکمل ہیں، اب تک پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، اس لیےپارلیمنٹ میں کوئی بھی آئینی ترمیم منظور نہیں کی جاسکتی۔

صوبائی کابینہ نے ڈبٹ مینجمنٹ فنڈ قیام اور قواعد کی منظور دیدی۔ مجوزہ فنڈ کے کنٹرول، انتظام، استعمال اور نگرانی کے حوالے سے ہے۔

صوبائی کابینہ نے اسلامی ترقیاتی بینک سے قرضے کی پیشکش مسترد کردیا

وفاقی حکومت نے انتہائی غریب اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے 118.4 ملین امریکی ڈالر قرض لینے کی پیشکش کی تھی۔

پشاور : کابینہ سیلاب سے متاثرہ روڈ انفرا سٹرکچر کے لئے 9139.895 ملین سکیم کی منظوری دیدی۔ مختص رقم سیلاب اور طوفانی بارشوں سے تباہ ہونے والے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے لیے ہوگا۔

کابینہ نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے لیے 1.5 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دیدی۔

وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے اکیڈمک سرچ کمیٹی کے قیام کی منظوری دیدی گئی۔ پروفیسر ڈاکٹر کوثر اے ملک کمیٹی کے کنوینر ہونگے۔ اکیڈمک سرچ کمیٹی ممبران میں پروفیسر ڈاکٹر انورالحسن، پروفیسر ڈاکٹر ایم اسلم بیگ اور پروفیسر ڈاکٹر سارہ صفدر شامل ہونگے۔

وائس چانسلرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے بھی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ کمیٹی ڈاکٹر شفیق الرحمان،پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ اور ڈاکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اکمل مشتمل ہوگی۔

کابینہ نے گورنمنٹ ڈگری کالج بوئی ایبٹ آباد کے قیام کے لیے اے ڈی پی منصوبے کی منظوری دی۔ ڈسٹرکٹ کورٹ کرم کے لیے ناکارہ گاڑی کو تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی میں نرمی کا فیصلہ کیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جج کے لیے گاڑی خریدنے کی مد میں 99 لاکھ سے زائد اضافی گرانٹ منظور کی گئی۔

کابینہ نے دیہی صحت مرکز نظام پور نوشہرہ کیٹیگری ڈی ہسپتال میں اپ گریڈ کرنے کی منظوری دیدی۔ کیٹیگری ڈی ہسپتال کے لی 11 کنال سرکاری اراضی محکمہ صحت کو منتقل کرنے کی منظوری دیدی

کابینہ نے مختلف اضلاع میں آؤٹ سورس ہسپتالوں فنڈز کی فراہمی کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے رواں مالی سال کے لیے صحت کی دو اسکیموں کو غیر اے۔ڈی۔پی منصوبوں کے طور پر بحال کرنے کی منظوری دی۔ جن میں سوات میں بی ایچ یو کو آر ایچ سی میں اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ دیر لوئر میں میدان ہسپتال کو کیٹیگری ڈی سے سی میں اپ گریڈ کرنا شامل ہیں۔

چیسٹر یونیورسٹی، یو کے سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی نرسوں کے لیے تربیتی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ غلنئی، مامد گٹ، میران شاہ، زم ٹانک، وانا، پاراچنار، صدہ کرم اور باجوڑ میں ماڈل سکولوں کے لیے 166.154 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دیدی۔

کابینہ نے خواندگی سب کے لئے “پروگرام کوایک سال کی توسیع دیدی۔ پروگرام کی لاگت 223.872 ملین روپے ہے۔

نوتھیا بازار میں آتشزدگی کے واقعے کے متاثرین کے لیے 14.87 ملین روپے پیکیج منظور کیا گیا۔

کابینہ نے ماحولیاتی تحفظ ٹربیونل، پشاور کے لیے نئے چیئرپرسن ملک ہارون اقبال کی تقرری کی منظوری دیدی

Read Comments