آئینی ترمیم پر بات کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمیں غلط فہمی تھی کہ مولانا مان جائیں گے، جوں ہی مولانا مطمئن ہو جاتے ہیں آئینی ترمیم لے آئیں گے۔
لیگی رہنما عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ابھی کسی دن اور معیاد کا تعین نہیں ہوا ہے، جوں ہی مولانا مطمئن ہو جاتے ہیں آئینی ترمیم لے آئیں گے، کیونکہ مولانا کے بغیر آئینی ترمیم ممکن نہیں ہے ، ہوسکتا ہے ستمبر کے آخر تک یہ معاملہ حل ہو جائے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ نہیں لگتا کہ مولانا کا مسودہ پہلے مسودے سے ماورا ہوگا، بنیادی مسودے میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوگی ، مسودہ ایک ہی ہے بس مسودے کو کانٹ چھانٹ کر ٹھیک کیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ بنیاد نکات دو ہی ہے،انہیں کے گرد ترمیم ہوگی کہ کیا آئینی عدالت قائم کرنی ہے یا نہیں؟ اور کیا ججز کی تقرری کا میکنزم 18 ویں ترمیم تک لوٹانا ہے یا نہیں؟ آئینی عدالت بینظیر اور نواز شریف کا وژن ہے، پارلیمان نواز شریف کے خواب کی تعبیر کررہی ہے۔