لبنان کے جنوبی علاقے اور دارالحکومت بیروت پیجرز دھماکوں کے بعد ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھے ہیں، پیجرز کے بعد اسرائیل نے اب واکی ٹاکیز کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 450 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے منگل کو ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز کو ہیک کرکے انہیں چھوٹے بموں میں تبدیل کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور تین ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
دھماکوں کا نشانہ بننے والوں میں ایرانی سفیر بھی شامل تھے جو ایک آنکھ سے محروم ہوگئے۔
اب بدھ کو اسرائیل نے واکی ٹاکیز (ہاتھ میں پکڑے جانے والے ریڈیو) کو نشانہ بنایا جو لوگوں کے ہاتھوں میں پھٹ گئے۔
اسرائیل نے لبنان میں پیجرز دھماکوں کا فیصلہ کب اور کیوں لیا، نئی تفصیلات کا انکشاف
خبر رساں ادارے ”روئٹرز“ کے مطابق، کم از کم ایک دھماکا حزب اللہ کی طرف سے گزشتہ روز ہلاک ہونے والوں کے لیے منعقد کیے گئے جنازے کے قریب ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سیکورٹی ذریعہ نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ ریڈیوز بھی پانچ ماہ قبل حزب اللہ نے اسی وقت خریدے تھے جب پیجرز خریدے گئے تھے۔
درجنوں زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ سڑکوں پر ایمبولینسیں سائرن بجاتی دوڑتی نظر آرہی ہیں۔
لبنان کی حکومت اور حزب اللہ نے واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری بھی اسرائیل پر عائد کی ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
طبی عملے کے مطابق لوگوں کو ہاتھوں اور پیٹ پر زخم آئے۔
ایک سینئر لبنانی سیکورٹی ذرائع اور ایک اور ذریعے نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے منگل کو ہوئے دھماکوں سے مہینوں پہلے حزب اللہ کی طرف سے درآمد کیے گئے پیجرز کے اندر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
لبنان میں تائیوان کے درآمد پیجرز کے دھماکوں پر کمپنی کا بیان سامنے آگیا
لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے بدھ کو بتایا کہ منگل کے روز مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ منگل کے حملے میں تقریباً تین ہزار افراد زخمی ہوئے، جن میں عسکریت پسند گروپ کے بہت سے جنگجو اور بیروت میں ایران کے ایلچی بھی شامل تھے۔