Aaj Logo

شائع 18 ستمبر 2024 06:17pm

شرجینا اور مصطفیٰ کی پریشانیاں، بھارت سے بڑی آفر آگئی

فرحت اشتیاق کا تحریر کردہ مشہور ڈراما ”کبھی میں کبھی تم“ اس وقت پاکستان اور بھارت کے گھر گھر میں دیکھا جا رہا ہے اور ہر کوئی اس ڈرامے کے کرداروں مصطفیٰ (فہد مصطفیٰ) اور شرجینا (ہانیہ عامر) سے رشتہ جوڑ بیٹھا ہے، لوگ ان کی خوشی میں خوش اور ان کے دکھ میں دکھی ہوجاتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ڈرامے کی 21ویں قسط دیکھنے کے بعد ایک بھارتی مداح نے فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر کو بڑی پیشکش کردی۔

دراصل ڈراما مختلف اتار چڑھاؤ کے بعد اب درمیان میں آپہنچا ہے اور ڈرامے کا انٹرویل کرتی 20ویں قسط میں مصطفیٰ پر اس کی بھابھی ”رباب“ چوری کا الزام لگاتی ہے اور پھر بھائی ”عدیل“ اور والد سے لڑائی کے بعد وہ گھر چھوڑنے کا فیصلہ لے لیتا ہے۔

مصطفیٰ کے اس فیصلے میں شرجینا بھی اس کا ساتھ دیتے ہوئے سسرالی گھر چھوڑ کر اس کے ساتھ چل پڑتی ہے، 21ویں قسط میں دونوں کے اس نئے سفر میں آنے والی مشکلات دکھائی گئی ہیں۔

دونوں ایک غریب علاقے میں ٹوٹے پھوٹے اور مٹی سے اٹے گھر میں رہائش کیلئے پہنچتے ہیں اور نئی مشکل کا مل کر مقابلہ کرنے کی ٹھان لیتے ہیں۔

اس قسط میں مصطفیٰ کو سر چھپانے کیلئے چھت کی ضرورت پیش آئی اور اسی معاملے کو بھارتی مداح نے سنجدیدہ لیتے ہوئے دونوں کیلئے بڑی پیشکش کردی۔

مرینہ خان کی ”کبھی میں کبھی تم“ پر غیر ضروری تنقید پر مداح سیخ پا

فہد مصطفیٰ اور ہانیہ نے اس کرائے کے گھر میں بیٹھے ہوئے ایک تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کرت ہوئے لکھا کہ ’مصطفیٰ بھائی میرا (دہلی) بھارت میں فلیٹ خالی پڑا ہے، آپ شرجینا کو لے کر یہاں آجاؤ‘۔

مداح نے اس آفر کے بدلے ایک اہم مطالبہ بھی کیا کہ ’کرایہ بھی نہیں لیں گے بس ہفتے میں دو اقساط کے بجائے ہمیں چار اقساط دکھا دیں‘۔

بھارتی مداح کے اس کمنٹ کو نظر انداز نہ کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے اس پوسٹ کو انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کیا۔

انسٹا اسٹوری پر فہد مصطفیٰ نے بھی مداح کی طرح مزاح کا راستہ اختیار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاہاہا کیوں نہیں‘۔

فہد مصطفیٰ کے پوسٹ پر صرف ایک بھارتی مداح نہیں بلکہ متعدد نے یہی بات لکھی ہے اور ”مصطفیٰ اور شرجینا“ کو اپنے گھر میں آکر رہنے کی دعوت دی ہے جبکہ ایک پاکستانی مداح نے جوڑے کی پیسوں کی کمی کو دیکھ کر مناسب آفر کرتے ہوئے لکھا کہ ’کراچی کے فیڈرل بی ایریا میں ایک فلیٹ خالی ہے، کرایہ بھی کم ہے اور لائٹ بھی نہیں جاتی‘۔

Read Comments