وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی ہے، کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔
وزیر اطلاعات نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے وسیع تر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، تمام سیاسی جماعتوں نے ناصرف اس پر گفت و شنید کی بلکہ کوشش کی کہ اس پر اتفاق رائے پیدا ہو، پارلیمان میں تمام جماعتوں نے آئینی ترامیم پر سیر حاصل گفتگو کی، آئینی ترمیم پر پارلیمان کے اندر اور باہر سیر حاصل مشاورت کی گئی، وزیر قانون کا آئینی ترامیم کے مسودے کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔.
وفاقی حکومت وکلا کے سامنے ڈھیر، بار ایسوسی ایشن سے مذاکرات کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں سپریم کورٹ الگ اور آئینی عدالتیں الگ ہوتی ہیں، آئینی معاملات آئینی عدالتوں میں جاتے ہیں تاکہ عام شہریوں کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ نہ آئے اور ان کے کیسز جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ سکیں، پاکستان میں نو مئی کے واقعات کے فیصلے اب تک نہیں ہوسکے، امریکا میں کیپیٹل ہل کے کیسز چند ماہ کے اندر اپنے انجام کو پہنچے۔
مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف کیس کی جلد سماعت کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے بھی آئینی ترامیم پر مشاورت جاری ہے، آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کیا جا رہا ہے، آئینی ترمیم کے مسودہ میں انصاف کے نظام کو آسان بنانے کے لئے شقیں موجود ہیں، آئینی ترمیم میں مزید مشاورت کر کے اس معاملے کو آگے بڑھنا چاہیے، پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی ہے، کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔