شبانہ اعظمی نے حال ہی میں بچے نہ ہونے پر کھل کر بات کی۔
سینیئربھارتی اداکارہ، جو آج اپنی 74 ویں سالگرہ منا رہی ہیں، نے اس حقیقت کو قبول کرنے میں درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ کس طرح معاشرتی دباؤ نے انہیں نامکمل محسوس کرایا۔
بھارتی مسلم کامیڈین کوجان سے مارنے کی دھمکی، دہلی سے ممبئی واپسی پرمجبور
بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے شبانہ اعظمی، جن کی شادی کو تقریبا 40 سال ہو چکے ہیں، نے بتایا کہ کس طرح ’کمزوری آپ کو انسان بناتی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ، اس حقیقت کو سمجھنا اور قبول کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ آپ بچے پیدا نہیں کر سکتے۔ معاشرہ آپ کو نامکمل محسوس کراتا ہے۔ آپ کو اپنے آپ کو اس سے باہر نکالنے کے لئے سخت محنت کرنی ہوگی۔ لیکن خود کے وجود کا احساس آپ کے کام سے آنا چاہئے۔
بھارتی اداکارہ نے میڈیا کو مزید کہا کہ، عورتیں اکثر اپنے رشتوں سے خود کی قدر و قیمت کا اندازہ لگاتی ہیں۔ وہ ایک بیوی، ماں، بیٹی کے رشتوں کو کس طرح نبھاتی ہے، جبکہ ایک مرد کے لئے، یہ کامیابی کا معیار نہیں ہے، بلکہ یہ اس کا کیریئر ہے، اس کا کام ہے جو اسے سب سے زیادہ اطمینان دیتا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس کا اطلاق تمام صنفوں پر ہونا چاہیے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب شبانہ سے ایک ایسی چیز کے بارے میں پوچھا گیا جس پر رشتے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا تو شبانہ نے کہا، ’احترام! اگرچہ آپ احترام کا مطالبہ نہیں کر سکتے ہیں ، لیکن آپ کو اسے حاصل کرنا ہوگا۔ محبت بدلتی رہتی ہے۔ رومانس پہلی چیز ہے جو شادی کے ساتھ غائب ہوجاتی ہے۔ لیکن آپ کو اس پر کام کرتے رہنا ہوگا۔ یہ مستقل ایڈجسٹمنٹ کا عمل ہے۔ اتحاد، دوستی، ایک دوسرے میں دلچسپی، اور اپنے ساتھی کو جگہ دینا سب سے اہم ہے۔ یہ صرف احترام سے پیدا ہو سکتا ہے۔ “
شبانہ اور جاوید کی شادی دسمبر 1984 میں ہوئی تھی۔ شبانہ کو آخری بار کرن جوہر کی فلم ’راکی اور رانی کی پریم کہانی‘ میں دیکھا گیا تھا۔