امریکی فیڈرل ریزرو چار سال بعد شرح سود میں کمی کرنے جارہا ہے جس کے اثرات پاکستان سمیت دیگر کئی ممالک پر محسوس کیے جائیں گے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق امریکی مرکزی بینک کے سینئر حکام بشمول فیڈ چیئر جیروم پاول نے حالیہ ہفتوں میں اشارہ دیا تھا کہ اس ماہ شرح میں کمی آنے والی ہے کیونکہ افراط زر بینک کے طویل مدتی ہدف دو فیصد کم ریکارڈ کی گئی۔
امریکی میں سود کی شرح مارچ 2020 سے تبدیل نہیں ہوئی اور فیڈرل فنڈ ریٹ کا موجودہ بینڈ 5.25 سے 5.50 فیصد ہے۔
اس حوالے سے معاشی تجزیہ کار سید حسین حیدر نے امریکی شرح سود پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں 25 سے 50 بیسسز پوائنٹس تک کمی کی توقعات ہیں، دنیا کے باقی مرکزی بینک شرح سود کم کر چکے، امریکا بالآخر کر رہا ہے، یہ پاکستان سمیت دنیا کیلئے مثبت خبر ہو گی۔
سید حسین حیدر کا کہنا ہے کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے، خام تیل سمیت اجناس کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ہمیں بھی اپنی پیشرفت بہتر بنانے پر کام کرنا ہے۔