وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو لگتا ہے نومبر دسمبر میں ان کی پوزیشن حاوی ہوجائے گی۔
خواجہ آصف کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمان میں کسی کو آئینی ترمیم پر اعتراض نہیں تھا، مسودے میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی قانون سازی پر پاکستان آرمی کا اِن پُٹ لیا جاتا ہے، فوج سے ان پٹ لینا بہت ضروری ہوتا ہے، ان سےمتعلق قانون سازی کریں اور انہیں بتائیں بھی نہ؟ فوج سے دہشتگردی کی جنگ میں جو لازمی چیزیں ہیں اس حوالے سے ان پٹ لی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم پر پینشن کا بہت بڑا بوجھ ہے، آئینی ترمیم کا اطلاق ہائیر رینکس پر بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا کو آئینی ترمیم کی حمایت کے بدلے کچھ نہیں دے رہے، پیار محبت سے زیادہ کیا ہوسکتا ہے، مولانا کا ہم سے کوئی مطالبہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت میں کسی جج کو اکوموڈیٹ کرنے کی بات میرے علم میں نہیں، اس وقت 27 لاکھ کیسز زیرالتوا ہیں، ڈیم والے جیسے لوگ اداروں کا تیا پانچہ کردیتے ہیں، ہم کسی کا راستہ نہیں روک رہے ہیں۔