پارلیمنٹ لاجز میں مقیم پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کو رہا کردیا گیا ہے۔
رہا ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں شیر افضل مروت، شاہ احد، نسیم شاہ، شیخ وقاص اکرم، عامر ڈوگر، یوسف خان، نعیم علی اور اویس احمد جکھڑ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ لاجزمیں مقیم پی ٹی آئی ایم این ایزجوڈیشل حراست میں تھے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے گرفتار ایم این ایز کی رہائی کےاحکامات جاری کئے تھے۔
انسداد دِہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این ایز کی 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی ایم این ایز پر تھانہ سنگجانی، ترنول، نون اور تھانہ سنبل میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ 8 ستمبر کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگجانی مویشی منڈی میں جلسے کا انعقاد کیا تھا جس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔
تاہم اتوار کی شام سات بجے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے این او سی کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کو جلسہ فوری ختم کرنے اور جلسہ گاہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جلسہ ختم کرنے کے تحریری احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ منتظمین کوآگاہ کردیاتھا کہ 7 بجے تک جلسہ ختم کرنا ہوگا اور این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ این او سی کے مطابق پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے شام 4 سے 7 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا لیکن پی ٹی آئی کا جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ ہوسکا۔
9 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا۔
10 ستمبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
10 ستمبر کو اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش کی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
12 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے 8 ستمبر کے جلسے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور حامیوں کے خلاف سنگجانی تھانے میں درج دہشت گردی کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔
12 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔