اندرونی منگولیا کی رہائشی 28 سالہ لاؤ چن شیو کی ملاقات ان کے شوہر ژے سے 2022 میں ایک رشتہ دار کے ذریعے ہوئی۔ ابتدائی طور پر ژے نے لاؤ کے ساتھ محبت اور احترام کا برتاؤ کیا جس کی وجہ سے لاؤ نے ان کی شادی کی پیشکش قبول کر لی۔
شادی کے بعد دونوں نے کام کی تلاش میں ہینان صوبے کا رخ کیا لیکن یہاں بھی ان کو ملازمت نہیں ملی۔ اس دوران ژے کا گیمنگ کا شوق شدت اختیار کر گیا اور وہ بار بار لاؤ سے پیسے مانگنے لگا۔ 19 مارچ کو دو ماہ کی شادی کے بعد ژے نے لاؤ سے 10,000 یوان (تقریباً 392191 پاکستانی روپے) مانگے۔ جب لاؤ نے بتایا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں تو ژے نے شدید غصے میں آ کر اس پر حملہ کر دیا۔
ژے نے لاؤ کو مکے مارے اور پھر فرائی پین سے پیٹا۔ اس حملے کے دوران ژے کی ماں نے ویڈیو کال پر اسے اکسایا اور کہا کہ ”اگر وہ پیسے نہیں دے گی تو اسے قتل کر دے گا“
اس دن اگر لاؤ کا کزن نہیں پہنچتا تو لاؤ مر چکی ہوتی کیونکہ گیم کا بل ادا نہ کرنے پر ژے نے اپنی بیوی کا گلہ دبایا ہوا تھااور اس دوران لاؤ کا کزن آگیا۔ بعدازاں لاؤ کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ تین ماہ تک کومے میں رہی۔ جب وہ ہوش میں آئیں تو اس کی بینائی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی آنکھوں کی رگریں مکمل طور پر خراب ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ کے لیے نابینا ہو گئیں۔ اس کے علاوہ ان کی صحت میں مزید مسائل بھی ہیں جن کی وجہ سے وہ خود کا خیال نہیں رکھ سکتی ہیں۔ ان کے والدین نے اپنی بیٹی کی حالت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
چونکہ لاؤ کے شوہر نے خفیہ طور پر اس کی گاڑی کو اپنی والدہ کے نام منتقل کر دیا تھا، لاؤ کے والدین نے اپنے گھر کو گروی رکھ کر علاج کے اخراجات پورے کیے۔ ژے کی فیملی نے پولیس کی مداخلت کے بعد 36,000 یوان (تقریباً 1411890 پاکستانی روپے) عطیہ کیے جو کہ ایک کم مقدار تھی۔
30 اگست کو ژونگ یوان ضلع کی عدالت نے ژے کو جان بوجھ کر قتل کے جرم میں 11 سال قید کی سزا سنائی اور لاؤ کو 657,000 یوان (تقریباً 25767009 پاکستانی روپے) ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ لاؤ کے والدین اس فیصلے کے خلاف اپیل کر رہے ہیں اور ژے کو عمر قید کی سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔