پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کا حکم نامہ تاحال برقرار ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے غلطی سے بتایا کہ 17 فروری کا نوٹیفکیشن واپس لیا جاچکا ہے۔
پی ٹی اے نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ اپنا 12 ستمبر کا حکم نامہ یا تو واپس لے لے یا پھر تبدیل کرے۔ یہ حکم نامہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سے متعلق ایک پٹیشن کی سماعت کے دوران جاری کیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ کے تحریری حکم نامے کے بعد پی ٹی اے کے وکلا نے سماعت کے دوران بار بار کہا کہ 17 فروری کا نوٹیفکیشن واپس لیا جاچکا ہے۔
عدالتِ عالیہ نے بتایا تھا کہ پی ٹی اے کے وکیل احسن امام نے بینچ کو بتایا تھا کہ 17 فروری کا نوٹیفکیشن واپس لیا جاچکا ہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے اس بیان کی مخالفت نہیں کی تھی۔
دیگر پٹیشنز میں پی ٹی اے کے وکیل سعد صدیقی نے کہا کہ انہیں اس حوالے سے پیش رفت کا علم نہیں۔ عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ ایک ہی اشو پر حکومت کی طرف سے الگ الگ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ اصولی طور پر ایکس بحال ہوچکاہے۔
پی ٹی اے کے حکام نے ہفتے کو سندھ ہائی کورٹ میں ایک بیانِ حلفی داخل کیا جس میں استدعا کی گئی کہ وہ ایکس کی بحالی سے متعلق اپنا 12 ستمبر کا حکم نامہ ایک طرف رکھ دے، واپس طلب کرے یا پھر تبدیل کردے۔ پی ٹی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کے ایک وکیل کے غلط بیان کی بنیاد پر فیصلہ سنایا تھا۔